بیتیا: انتخابی حکمت عملی ساز پرشانت کشورنے مرکزکی نریندر مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (اینڈی اے)کو 26ممبران پارلیمنٹ دینے والے گجرات کو بلٹ ٹرین دی گئی لیکن39ممبران پارلیمنٹ دینے والے بہار کو پیسنجر ٹرین کے لئے بھی گڑگڑانا پڑتا ہے۔Prashan Kishor Slams Modi Govt
کشور نے ’جن سوراج‘ پیدل یاترا کے ساتویں دن ہفتہ کومغربی چمپارن ضلع کے برانچی بازار(میناٹاڑ) میں لوگوں کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو گجرات26ممبر پارلیمنٹ بھیجا ہے وہ بلٹ ٹرین پر چلے گی اور جوجس بہار نے39ممبر پارلیمنٹ جتا کرمرکز میں نریندر موری کی حکومت بنائی ہے اسے پسنجرٹرین کے لئے بھی گڑگڑانا پڑتا ہے۔انھوں نے کہا،”چھ کروڑ کی آبادی وا لاگجرات اسے ہی سب کچھ ملے گا اور 13کروڑبادی والا بہاربھکاری بنا ہوا ہے۔'
انتخابی حکمت عملی ساز نے آگے کہا،”ہم لوگوں کے لڑکوں کو کام کے لئے گجرات جانا پڑتا ہے۔ بہار میں کئی ایسے خاندان جن کے لڑکے کیرل، گجرات، آندھرا پردیش، کشمیرسمیت دیگر ریاستوں میں کام کر رہے ہیں۔10-15ہزار روپیوں کے لئے کم عمر کے لڑکے اپنا گاؤں چھوڑ کر دور کے ریاستوں میں جاکر کام کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کو تہوار میں بھی گھر آنے کا موقع نہیں ملتا۔“
پرشانت کشور نے کہا کہ بہار میں بے روزگاری اتنی زیادہ ہے کہ 10-15ہزار روپیوں کے لئے یہاں کے نوجوان اپنی جان خطرے میں ڈال کر جموں کشمیر میں کام کر ر ہے ہیں جہاں دوسری ریاست کا کوئی بھی جاکر کام کرنا نہیں چاہتا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلی نتیش کمار پر بھی طنزکرتے ہوئے کہا،'لیڈر جو کہتے ہیں کہ بہار میں اتنا کام کر دیا ہے کہ اب کچھ کام کرنے کے لئے باقی نہیں ہے۔ یہ نظام بدلنا چاہئے،اس لئے ہم نے عہد کیا ہے کہ موقع ملا تو 6مہینے سے ایک سال میں جتنے لڑکے بہار سے باہر کام کر رہے ہیں ان کے روزگار کا انتظام یہاں کیا جائے گا۔
یو این آئی