نئی دہلی: کانگریس پارٹی کے اعلیٰ رہنماؤں کے ساتھ بات چیت ناکام ہونے کے بعد سیاسی پالیسی ساز پرشانت کشور نے پیر کو اشارہ دیا کہ وہ ایک ٹویٹ کے ساتھ ہی سیاسی قدم اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔ جس میں انہوں نے کہا کہ وہ عوام کی عدالت میں جانے کے لیے تیار رہیں گے، جس کی شروعات وہ اپنی آبائی ریاست بہار سے کریں گے۔ پرشانت کشور نے ٹویٹ کیا کہ ’’جمہوریت میں ایک بامعنی حصہ دار بننا اور عوام کے حق میں پالیسی بنانے میں مدد کرنا میرے لیے نشیب و فراز کا سفر رہا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ"اب عوامی مسائل کو بہتر سمجھنے کے لئے ریئل ماسٹر یعنی عوام کے پاس جانے کا وقت آگیا ہے، جس کا آغاز بہار سے ہوگا۔
-
My quest to be a meaningful participant in democracy & help shape pro-people policy led to a 10yr rollercoaster ride!
— Prashant Kishor (@PrashantKishor) May 2, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
As I turn the page, time to go to the Real Masters, THE PEOPLE,to better understand the issues & the path to “जन सुराज”-Peoples Good Governance
शुरुआत #बिहार से
">My quest to be a meaningful participant in democracy & help shape pro-people policy led to a 10yr rollercoaster ride!
— Prashant Kishor (@PrashantKishor) May 2, 2022
As I turn the page, time to go to the Real Masters, THE PEOPLE,to better understand the issues & the path to “जन सुराज”-Peoples Good Governance
शुरुआत #बिहार सेMy quest to be a meaningful participant in democracy & help shape pro-people policy led to a 10yr rollercoaster ride!
— Prashant Kishor (@PrashantKishor) May 2, 2022
As I turn the page, time to go to the Real Masters, THE PEOPLE,to better understand the issues & the path to “जन सुराज”-Peoples Good Governance
शुरुआत #बिहार से
- مزید پڑھیں:۔ Prashant Kishor Turns Down Offer To Join Congress: پرشانت کشور نے ٹھکرایا کانگریس کا آفر
پی کے کے ٹویٹ کے بعد یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ وہ نئی پارٹی بنا سکتے ہیں۔ تاہم کانگریس میں شامل ہونے سے انکار کے بعد نئی پارٹی کی تشکیل کے چرچے تیز ہو گئے تھے۔ لیکن اب پی کے کے ٹویٹ نے ان قیاس آرائیوں کو مزید ہوا دے دی ہے۔ حال ہی میں کانگریس کے ساتھ کئی دور کی بات چیت کے بعد پی کے نے پارٹی میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ پی کے کے قریبی دوستوں نے ذرائع کو بتایا کہ پی کے کی یہ مہم صرف بہار تک محدود نہیں رہے گی۔