بھوپال:۔ ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال سے رکن پارلیمان سادھوی پرگیہ سنگھ نے لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ اور اذان کو لے کر متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر کہا کہ اگر کوئی عبادت کے ذریعہ کسی کو ہراساں یا پریشان کرتا ہے تو یہ ایک سازش ہے اس لیے اسے روکنا چاہیے۔ Controversial Statement By MP Sadhvi Pragya Singh On Azaan۔ انہوں نے کہا کہ جب بات سادھو اور سنیاسیوں کی ہوتی ہے تو وہ بگوان کی پوجا کرتے ہیں، دھیان کرتے ہیں لیکن کسی کو پریشان نہیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صبح کی اذان کی وجہ سے لوگوں کی نیند میں خلل پڑتا ہے اور وہ پریشان ہوتے ہیں۔
دہلی، یوپی اور مدھیہ پردیش میں بلڈوزر چلنے کی بات پر انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک ہی مذہب ہے اور وہ ہے سناتن دھرم۔ جو لوگ ملک کے خلاف سازشیں کرتے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے خواہ وہ کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتے ہوں۔ رکن پارلیمان نے کہا کہ کانگریس نے اپنے دور اقتدار میں صرف ایک فریق کو فروغ دیا ہے، اس لیے بھوپال میں صرف ایک فریق کے لوگوں نے غیرقانونی تعمیرات کی ہیں اور اگر حکومت انہیں ہٹاتی ہے تو وہ ہنگامہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں سب کو رہنے کی اجازت ہے لیکن سازش کرنے والوں کو نہیں۔
- مزید پڑھیں:۔ Controversial Statement By MP Sadhvi Pragya Singh: رکن پارلیمان سادھوی پرگیہ سنگھ کا متنازعہ بیان
واضح رہے کہ سادھوی پرگیہ سنگھ مسلسل ایک مخصوص کمیونٹی کو نشانہ بناکر متنازعہ بیان بازی کرتی رہتی ہیں، گزشتہ روز انہوں نے ایک متنازعہ بیان میں کہا تھا کہ ان کے لیے مذہب کی بنیاد پر ایک الگ ملک بن چکا ہے، انہیں وہاں چلے جانا چاہیے، وہ بھارت میں رہ کر ہماری بہو اور بیٹیوں کا مذہب تبدیل کراتے ہیں، ان کو بہکاتے ہیں اور اس کام میں ان کا پورا معاشرہ تعاون کر رہا ہے۔