ETV Bharat / bharat

'چین، پاکستان اور افغانستان کا ممکنہ محور پریشانی کا باعث بن سکتا ہے'

author img

By

Published : Sep 1, 2021, 10:54 AM IST

تازہ صورتحال پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے چدمبرم نے کہا کہ بھارتی حکومت، افغانستان پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے لیے خود کو مبارکباد دے رہی ہے، جو قبل از وقت ہے۔

'چین، پاکستان اور افغانستان کا ممکنہ محور پریشانی کا باعث بن سکتا ہے'
'چین، پاکستان اور افغانستان کا ممکنہ محور پریشانی کا باعث بن سکتا ہے'

کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم نے بدھ کے روز کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے افغانستان کے بارے میں قرارداد منظور کرنے پر خود کو مبارکباد دینا قبل از وقت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ چین، پاکستان اور طالبان کے زیر کنٹرول افغانستان کا ممکنہ محور (ایکسس) پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔

ان کا یہ بیان بھارت کے زیر صدارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے اس قرارداد کے پس منظر میں سامنے آیا جس میں طالبان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کو کسی ملک کو دھمکانے یا عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا اور طالبان اپنے وعدوں کی پاسداری کریں گے۔

تازہ صورتحال پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے چدمبرم نے کہا کہ حکومت، افغانستان پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے لیے خود کو مبارکباد دے رہی ہے۔

سابق مرکزی وزیر نے ٹویٹر پر لکھا کہ 'قرارداد' کے دو معنی ہیں۔ پہلا یہ کہ یہ مسئلہ 'حل' ہو گیا ہے یا بھارت کے اطمینان کے مطابق حل ہو گیا ہے۔ لیکن یو این ایس سی میں ایسا نہیں ہوا۔'

دوسرا مطلب یہ ہے کہ 'ہم نے اپنی خواہشات کاغذ پر لکھ دیے ہیں اور کچھ لوگوں کو اس کاغذ پر دستخط کرنے کے لیے کہا ہے! کل یو این ایس سی میں یہی ہوا۔'

چدمبرم نے کہا کہ اپنے آپ کو مبارکباد دینا قبل از وقت ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ چین، پاکستان اور طالبان کے زیر کنٹرول افغانستان کا ممکنہ محور پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔

ٹویٹ
ٹویٹ

سلامتی کونسل نے پیر کے روز فرانس، برطانیہ اور امریکہ کی طرف سے سپانسر کردہ قرارداد منظور کی جس کے حق میں 13 ارکان نے ووٹ دیا۔ کسی نے اس کے خلاف ووٹ نہیں دیا۔ جبکہ ویٹو استعمال کرنے والے مستقل اراکین روس اور چین نے ووٹنگ سے گریز کیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے انخلا بہترین اور دانشمندانہ فیصلہ

طالبان کی طرف سے کابل پر قبضے کے بعد افغانستان کی صورت حال پر 15 ملکی کونسل کی طرف سے منظور کی گئی یہ پہلی قرارداد تھی اور اگست کے مہینے میں بھارت کی سلامتی کونسل کی صدارت کے آخری دن آئی تھی۔

کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم نے بدھ کے روز کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے افغانستان کے بارے میں قرارداد منظور کرنے پر خود کو مبارکباد دینا قبل از وقت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ چین، پاکستان اور طالبان کے زیر کنٹرول افغانستان کا ممکنہ محور (ایکسس) پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔

ان کا یہ بیان بھارت کے زیر صدارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے اس قرارداد کے پس منظر میں سامنے آیا جس میں طالبان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کو کسی ملک کو دھمکانے یا عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا اور طالبان اپنے وعدوں کی پاسداری کریں گے۔

تازہ صورتحال پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے چدمبرم نے کہا کہ حکومت، افغانستان پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے لیے خود کو مبارکباد دے رہی ہے۔

سابق مرکزی وزیر نے ٹویٹر پر لکھا کہ 'قرارداد' کے دو معنی ہیں۔ پہلا یہ کہ یہ مسئلہ 'حل' ہو گیا ہے یا بھارت کے اطمینان کے مطابق حل ہو گیا ہے۔ لیکن یو این ایس سی میں ایسا نہیں ہوا۔'

دوسرا مطلب یہ ہے کہ 'ہم نے اپنی خواہشات کاغذ پر لکھ دیے ہیں اور کچھ لوگوں کو اس کاغذ پر دستخط کرنے کے لیے کہا ہے! کل یو این ایس سی میں یہی ہوا۔'

چدمبرم نے کہا کہ اپنے آپ کو مبارکباد دینا قبل از وقت ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ چین، پاکستان اور طالبان کے زیر کنٹرول افغانستان کا ممکنہ محور پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔

ٹویٹ
ٹویٹ

سلامتی کونسل نے پیر کے روز فرانس، برطانیہ اور امریکہ کی طرف سے سپانسر کردہ قرارداد منظور کی جس کے حق میں 13 ارکان نے ووٹ دیا۔ کسی نے اس کے خلاف ووٹ نہیں دیا۔ جبکہ ویٹو استعمال کرنے والے مستقل اراکین روس اور چین نے ووٹنگ سے گریز کیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے انخلا بہترین اور دانشمندانہ فیصلہ

طالبان کی طرف سے کابل پر قبضے کے بعد افغانستان کی صورت حال پر 15 ملکی کونسل کی طرف سے منظور کی گئی یہ پہلی قرارداد تھی اور اگست کے مہینے میں بھارت کی سلامتی کونسل کی صدارت کے آخری دن آئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.