ETV Bharat / bharat

پنجاب سے لکھیم پور جارہے سدھو کو پولیس نے روکا

author img

By

Published : Oct 7, 2021, 7:22 PM IST

پنجاب سے لکھیم پور کھیری جارہے کانگریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو کو پولیس نے سہارنپور میں روک لیا ہے۔ پنجاب سے لکھیم پور کھیری جاتے ہوئے کانگریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو کے قافلے کو پولیس نے سہارنپور میں روک لیا ہے۔ بتادیں کہ کانگریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو کے قافلے کو لکھیم پور کھیری جاتے ہوئے سرساوا تھانہ علاقے میں شاہجہان پور چیک پوسٹ پر روک دیا گیا ہے۔

police stopped navjot singh sidhu in saharanpur  who was going punjab to lakhimpur kheri
پنجاب سے لکھیم پور جارہے سدھو کو پولیس نے روکا

پولیس کے روکنے پر مشتعل قافلے نے پولیس کی بیریکیٹنگ توڑ دیں۔ اس دوران کانگریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو اور پولیس کے درمیان کافی نوک جھونک ہوئی۔ موصولہ معلومات کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو کو پولیس لائن لے جایا جارہا ہے۔

غور طلب ہے کہ پنجاب کانگریس کے سربراہ نوجوت سنگھ سدھو نے کسان کنبوں کا درد بانٹنے کے لئے لکھیم پوری روانہ ہونے سے قبل آج دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ اگر کسانوں کو گاڑی سے کچل کر مارنے والے مرکزی وزیر کے بیٹے کو گرفتار نہیں کیا گیا تو میں وہیں بھوک ہڑتال پر بیٹھ جاؤں گا۔

سدھو پرجوش نظر آرہے تھے کیونکہ وہ کسانوں کے کنبوں سے ملاقات کرکے ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرنا چاہتے تھے۔ تشدد کے دوران زخمی ہوئے کسانوں سے بھی ملاقات کرنے کا ان کا پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جلد مرکزی وزیر کے لاڈلے کی گرفتاری نہ ہوئی تو وہ وہیں بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔

یہاں ایئرپورٹ کے نزدیک پورے ملک سے جمع ہوئے کانگریس کارکنوں کا تقریباً سو کاروں کا قافلہ آج یہاں سے لکھیم پور کھیری کے لئے روانہ ہوا، جس کی قیادت سدھو کررہے ہیں۔ ان کے ساتھ کئی وزرا پرگٹ سنگھ، سنگت سنگھ گلجیاں، امریندر راجہ وڈنگ، وجے اندر سنگلا سمیت کئی وزرا اور اراکین اسمبلی اور کارکن موجود تھے۔

اس سے پہلے سدھو پٹیالہ سے موہالی پہنچے تھے۔ ریاست کے کئی مقامات سے کارکن یہاں صبح سے جمع ہوئے اور جب جانے والے تمام لوگ پہنچ گئے تو وہ لکھیم پور کے لئے روانہ ہوئے۔

اس سے پہلے وزیراعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی راہل گاندھی کے ساتھ لکھیم پور کھیری گئے تھے لیکن لکھنؤ میں انہیں روک لیا گیا۔ انہوں نے مارے گئے کسان کنبوں کو پچاس پچاس لاکھ روپے اور مارے گئے صحافی کے کنبہ کو بھی اتنی ہی رقم دینے کا اعلان کیا۔

یو این آئی

پولیس کے روکنے پر مشتعل قافلے نے پولیس کی بیریکیٹنگ توڑ دیں۔ اس دوران کانگریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو اور پولیس کے درمیان کافی نوک جھونک ہوئی۔ موصولہ معلومات کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو کو پولیس لائن لے جایا جارہا ہے۔

غور طلب ہے کہ پنجاب کانگریس کے سربراہ نوجوت سنگھ سدھو نے کسان کنبوں کا درد بانٹنے کے لئے لکھیم پوری روانہ ہونے سے قبل آج دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ اگر کسانوں کو گاڑی سے کچل کر مارنے والے مرکزی وزیر کے بیٹے کو گرفتار نہیں کیا گیا تو میں وہیں بھوک ہڑتال پر بیٹھ جاؤں گا۔

سدھو پرجوش نظر آرہے تھے کیونکہ وہ کسانوں کے کنبوں سے ملاقات کرکے ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرنا چاہتے تھے۔ تشدد کے دوران زخمی ہوئے کسانوں سے بھی ملاقات کرنے کا ان کا پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جلد مرکزی وزیر کے لاڈلے کی گرفتاری نہ ہوئی تو وہ وہیں بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔

یہاں ایئرپورٹ کے نزدیک پورے ملک سے جمع ہوئے کانگریس کارکنوں کا تقریباً سو کاروں کا قافلہ آج یہاں سے لکھیم پور کھیری کے لئے روانہ ہوا، جس کی قیادت سدھو کررہے ہیں۔ ان کے ساتھ کئی وزرا پرگٹ سنگھ، سنگت سنگھ گلجیاں، امریندر راجہ وڈنگ، وجے اندر سنگلا سمیت کئی وزرا اور اراکین اسمبلی اور کارکن موجود تھے۔

اس سے پہلے سدھو پٹیالہ سے موہالی پہنچے تھے۔ ریاست کے کئی مقامات سے کارکن یہاں صبح سے جمع ہوئے اور جب جانے والے تمام لوگ پہنچ گئے تو وہ لکھیم پور کے لئے روانہ ہوئے۔

اس سے پہلے وزیراعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی راہل گاندھی کے ساتھ لکھیم پور کھیری گئے تھے لیکن لکھنؤ میں انہیں روک لیا گیا۔ انہوں نے مارے گئے کسان کنبوں کو پچاس پچاس لاکھ روپے اور مارے گئے صحافی کے کنبہ کو بھی اتنی ہی رقم دینے کا اعلان کیا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.