ETV Bharat / bharat

Junaid Nasir Murder Case: جنید و ناصر قتل معاملہ میں انصاف کا مطالبہ کرنے والے پانچ سو مظاہرین کے خلاف ایف آئی آر درج

نوح میں جنید اور ناصر قتل معاملہ کو لیکر لوگ سڑکوں پر احتجاج کر رہے تھے اور قاتلوں کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے تاہم پولیس نے احتجاجیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 500 مظاہرین کے نام ایف آئی آر درج کی ہے۔FIR against protesters in junaid nasir murder case

جنید و ناصر قتل معاملہ
جنید و ناصر قتل معاملہ
author img

By

Published : Feb 26, 2023, 7:38 AM IST

نوح: ہریانہ پولیس نے جنید اور ناصر کے قاتلوں کی گرفتار کا مطالبہ کرنے والے 500 سے زیادہ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ پولیس کا دعوی ہے کہ یہ لوگ نوح-الور ہائی وے کو بلاک کرکے احتجاج کر رہے تھے۔ پولیس اہلکار نے بتایا کہ ایف آئی آر فیروز پور جھرکا پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔ راجستھان سے تعلق رکھنے والے دو مسلم نوجوانوں کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے جمعہ کو فیروز پور جھرکا میں نوح الور ہائی وے پر سینکڑوں لوگ اتر آئے۔ احتجاج کے باعث ہائی وے پر تقریباً ایک گھنٹے تک جام رہا تاہم پولیس نے صورتحال پر قابو پاتے ہوئے سڑک کو کلیئر کرایا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ ہم نے 500 سے 600 مظاہرین کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ ہم ملزمان کی شناخت کریں گے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:۔ Junaid Nasir Murder Case ملزم رنکو سینی کو پانچ دن کی پولیس ریمانڈ، متاثرہ خاندان قبرستان میں دھرنے پر بیٹھا

راجستھان کے بھرت پور ضلع کے گھاٹمیکا گاؤں کے رہنے والے ناصر اور جنید کو 15 فروری کو مبینہ طور پر گاو رکشکوں نے اغوا کر لیا تھا اور اگلے دن ان کی لاشیں ہریانہ کے بھیوانی کے لوہارو میں ایک جلی ہوئی کار سے ملی تھیں۔ متوفی کے اہل خانہ نے بجرنگ دل سے منسلک پانچ افراد کےنام آیف آئی آر درج کرائی تھی، انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ بجرنگ دل کے کارکنان نے ہی اس واردار کو انجام دیا تھا۔ اس سلسلے میں پولیس رنکو سینی کو گرفتار کر لیا ہے اور پوچھ گچھ میں اس نے مزید آٹھ افراد کے ناموں کی تصدیق کی ہے جو اس واردات میں ملوث تھے۔

نوح: ہریانہ پولیس نے جنید اور ناصر کے قاتلوں کی گرفتار کا مطالبہ کرنے والے 500 سے زیادہ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ پولیس کا دعوی ہے کہ یہ لوگ نوح-الور ہائی وے کو بلاک کرکے احتجاج کر رہے تھے۔ پولیس اہلکار نے بتایا کہ ایف آئی آر فیروز پور جھرکا پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔ راجستھان سے تعلق رکھنے والے دو مسلم نوجوانوں کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے جمعہ کو فیروز پور جھرکا میں نوح الور ہائی وے پر سینکڑوں لوگ اتر آئے۔ احتجاج کے باعث ہائی وے پر تقریباً ایک گھنٹے تک جام رہا تاہم پولیس نے صورتحال پر قابو پاتے ہوئے سڑک کو کلیئر کرایا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ ہم نے 500 سے 600 مظاہرین کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ ہم ملزمان کی شناخت کریں گے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:۔ Junaid Nasir Murder Case ملزم رنکو سینی کو پانچ دن کی پولیس ریمانڈ، متاثرہ خاندان قبرستان میں دھرنے پر بیٹھا

راجستھان کے بھرت پور ضلع کے گھاٹمیکا گاؤں کے رہنے والے ناصر اور جنید کو 15 فروری کو مبینہ طور پر گاو رکشکوں نے اغوا کر لیا تھا اور اگلے دن ان کی لاشیں ہریانہ کے بھیوانی کے لوہارو میں ایک جلی ہوئی کار سے ملی تھیں۔ متوفی کے اہل خانہ نے بجرنگ دل سے منسلک پانچ افراد کےنام آیف آئی آر درج کرائی تھی، انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ بجرنگ دل کے کارکنان نے ہی اس واردار کو انجام دیا تھا۔ اس سلسلے میں پولیس رنکو سینی کو گرفتار کر لیا ہے اور پوچھ گچھ میں اس نے مزید آٹھ افراد کے ناموں کی تصدیق کی ہے جو اس واردات میں ملوث تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.