مشاعرے تو ویسے ہر گاؤں شہر میں منعقد کیے جاتے ہیں لیکن اس بار ای ٹی وی بھارت اردو پر برادران وطن کے سب سے بڑے تہوار دیوالی کے موقع پر "بزم چراغاں" عنوان سے مشاعرہ منعقد کیا گیا۔
آپ کو واضح کردیں کہ پرانے دور میں راجا مہاراجاؤں اور نوابین دیوالی کے موقع پر بڑے بڑے مشاعرے کا انعقاد کیا کرتے تھے اور اس وقت بڑے ہی روایتی طریقے سے مشاعرے پڑھے جاتے تھے اور ان کا لطف لیا جاتا تھا۔
آج کے مشاعرے "بزم چراغ" کی نظامت کے فرائض بھوپال کی معروف شاعرہ امبر عابد نے انجام دیے۔
1- سہیل عمر
گھر نہ کوئی روشنی سے اب یہاں خالی رہے
ہر گلی کوچے میں ہر پل جشنِ دیوالی رہے
جس طرف جائے نظر روشن ہو الفت کی دیے
ہر نگر ہر گاؤں میں ہر گھر میں خوشحالی رہے
2- اورینا ادا
شاعرہ اورینا ادا نے دیوالی کے تعلق سے اپنے شاندار کلام پیش کیے۔
پیار کا ایک دیا ایسا جلائے ہم تم
جو بھی پھیلا ہے تم اس کو ہٹائے ہم تم
آنے والی نسلیں دے مثالیں جس کی
مل کے ہر عید دیوالی منائیں ہم تم
3- ڈاکٹر امبر عابد
بجی خوشیوں کی شہنائی دیوالی جھوم کر آئی
ہے مہکی سی پروائی دیوالی جھوم کر آئی
جلے دیپ ہر دوارے بھرے ہیں دھن سے بھنڈارے
کے لکشمی دوار تک آئے دیوالی جھوم کر آئی
4- ڈاکٹر پروین کیف
بھوپال کی مشہور و معروف اور عالمی شہرت یافتہ شاعرہ ڈاکٹر پروین کیف نے اپنے بہترین کلام سے نوازا۔
وہ دن بھی ہائے کیا دن تھے جب اپنا بھی تعلق تھا
دیوالی سے دسہیرے سے بسنتوں سے بہاروں سے
یہاں مل کر سب منائیں عید اور دیوالی
ملک میں ہے مثالیں ایکتا بھوپال کی
5- ڈاکٹراعظم خان
بھوپال کے مشہور شاعر و ادیب ڈاکٹر اعظم خان نے اپنے کلام پیش کرتے ہوئے دیوالی پر کہا
وجے دشمی اگر ایسے بناتے تو اچھا تھا
ہم اپنے دل کا راون بھی جلاتے تو اچھا تھا
جب اندھیروں سے جنگ ہو تو دوستوں
فرض اپنا ہمیشہ نبھاتے رہو
ہار مانو نا ہر گز ہو اسے کبھی
دید بجھتے رہے تم جلاتے رہو
6- فاروق انجم
بھوپال کی مشہور و معروف اور سینئر شاعر نے دیوالی کے موقع پر اپنے خاص کلام سے نوازا-
یہ دیوانی تو خوشبوں کا تہوار ہے
جھوٹ کی ہار ہے سچ کا اقرار ہے
چھوڑ کر ہم برائی کے اعمال کو
ساتھ مل کر دیوالی منائیں گے ہم