وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات میں پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے مستفیدین کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بات چیت کی۔ اسکیم کے تعلق سے مزید بیداری پیدا کرنے کے لیے ریاست گیر پیمانے پر عوامی شراکت پر مبنی پروگراموں کا آغاز بھی کیا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گجرات میں لاکھوں خاندانوں کو پی ایم غریب کلیان انا یوجنا کے تحت مفت راشن مل رہا ہے۔ یہ مفت راشن غریبوں کی تکلیف کو کم کرتا ہے اور انہیں پرُاعتماد بناتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غریبوں کو احساس کرانا چاہیے کہ جس قسم کی بھی مصیبت کا سامنا کرنا پڑے، ملک ان کے ساتھ ہے۔
وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہ آزادی کے بعد تقریباً ہر حکومت غریبوں کو سستا کھانا فراہم کرانے کی بات کرتی تھی۔ سستی راشن اسکیموں کا دائرہ کار اور بجٹ سال بہ سال بڑھتا گیا لیکن اس کا اثر اب بھی کافی حد تک محدود ہی ہے۔
ملک کے غذائی ذخائر بڑھتے رہے لیکن بھوک اور غذائی قلت اس تناسب سے کم نہیں ہوئی۔ اس کی ایک بڑی وجہ موثر ترسیلی نظام کی کمی تھی۔ اس صورت حال کو تبدیل کرنے کے لیے 2014 کے بعد نئے سرے سے کام شروع کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کروڑوں جعلی مستفیدین کو سسٹم سے نکال دیا گیا اور راشن کارڈ کو آدھار کارڈ سے جوڑ دیا گیا۔ اس سے اس بات کو یقینی بنانے میں مدد ملی کہ صدی کی سب سے بڑی آفت کے باوجود کوئی شہری بھوکا نہ رہے، جب لاک ڈاؤن کی وجہ سے روزی روٹی خطرے میں پڑ گئی اور کاروبار متاثر ہوا۔ دنیا نے پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کو تسلیم کیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وبائی امراض کے دوران 80 کروڑ سے زائد لوگوں کو مفت راشن دستیاب کرایا گیا ہے جس پر 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا خرچ آنے کا امکان ہے۔