وزیر اعظم نریندر مودی نے 21ویں سالانہ ہند-روس سربراہی اجلاس 21st India-Russia Annual Summit سے قبل پیر کو حیدرآباد ہاؤس میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کا استقبال Welcome to Putin at Hyderabad House کیا۔
مودی نے پوتن سے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ "کووڈ کی وجہ سے درپیش چیلنجز کے باوجود، بھارت اور روس کے تعلقات کی ترقی کی رفتار میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ ہماری خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک شراکت داری مسلسل مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔"
پی ایم مودی نے کہا کہ ہم اقتصادی میدان میں بھی اپنے تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک طویل مدتی وژن اپنا رہے ہیں۔ ہم نے 2025 تک 30 بلین ڈالر تجارت اور 50 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ہدف مقرر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2021 ہمارے دوطرفہ تعلقات کے لیے بہت اہم ہے، یہ سال ہمارے 1971 کے امن دوستی اور تعاون کے معاہدے کے پانچ دہائی اور ہماری اسٹریٹجک شراکت داری کے دو دہائی مکمل ہورہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت - روس کے مابین دفاعی معاہدوں پر دستخط
پی ایم مودی نے مزید کہا کہ آج ہمارے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط اس میں مدد کریں گے۔ میک ان انڈیا پروگرام کے تحت بنیادی ترقی اور مشترکہ پیداوار کے ذریعے ہمارا دفاعی تعاون مزید مضبوط ہو رہا ہے۔
اس کے علاوہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ مجھے بھارت کا دورہ putin visits india کرکے بہت خوشی ہوئی ہے۔ گزشتہ سال دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں 17 فیصد کمی ہوئی تھی تاہم اس سال پہلے نو ماہ میں تجارت میں 38 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ برازیلیا میں 2019 میں برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کے بعد سے یہ ان کے درمیان پہلی ذاتی ملاقات ہے۔ اس کے بعد سے اب تک دونوں رہنماؤں کے درمیان چھ ٹیلی فونک بات چیت ہوئی ہے، اس کے علاوہ ورچوئل میٹنگز جن میں انہوں نے کثیرالجہتی سربراہی اجلاسوں میں شرکت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: meeting of 2 + 2 dialogue mechanism: جے شنکر کی روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ملاقات
یہ دورہ بھارت اور روس کے درمیان منعقد ہونے والے سالانہ سربراہی اجلاس کی روایت کے ضمن میں ہے۔ آخری بھارت-روس سالانہ سربراہی کانفرنس India-Russia Annual Summit ستمبر 2019 میں ہوئی تھی جب مودی نے ولادی ووستوک کا دورہ کیا تھا۔ گزشتہ سال کووڈ-19 کی وبا کی وجہ سے سربراہی اجلاس نہیں ہو سکا تھا۔
اس سے پہلے دن میں، دونوں ممالک نے اپنی پہلی 2+2 وزارتی بات چیت کی۔
دونوں ممالک نے پیر کو 2021-31 کے لیے فوجی تکنیکی تعاون کے انتظامات کے تحت انڈو-رشیا رائفلز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعے 6,01,427 اسالٹ رائفلز AK-203 کی خریداری کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
بھارت کے دورے سے قبل پوتن نے بدھ کے روز کہا تھا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ روسی-ہندوستان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے نئے بڑے پیمانے پر اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
پوتن نے مزید کہا تھا کہ یہ شراکت داری دونوں ریاستوں کے لیے حقیقی باہمی فائدے کا باعث بنتی ہے۔ دو طرفہ تجارت اچھی چیز کو ظاہر کرتی ہے، توانائی کے شعبے، اختراعات، خلا اور کورونا وائرس کی ویکسین اور ادویات کی تیاری میں تعلقات فعال طور پر ترقی کر رہے ہیں۔