سمرقند: وزیر اعظم نریندر مودی نے روس کے صدر ولادیمیر پوتن، چینی صدر شی جن پنگ اور شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے دیگر رکن ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ جمعہ کو بااثر تنظیم کے سالانہ سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ Uzbekistan SCO Summit قابل ذکر ہے کہ جون 2020 میں وادی گلوان میں پرتشدد جھڑپوں کی وجہ سے بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تعطل کے بعد چینی صدر اور مودی پہلی دفعہ ایک چھت کے نیچے ہونگے۔
اس کانفرنس میں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف، ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور وسطی ایشیائی ممالک کے دیگر رہنما شرکت کر رہے ہیں۔گروپ کے مستقل ارکان کے رہنماؤں نے سمٹ کے محدود فارمیٹ کے تحت بات چیت سے پہلے ایک ساتھ گروپ تصویر لی گئی۔ سمٹ کے احاطے میں ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف نے مودی کا پرتپاک استقبال بھی کیا۔
وزیراعظم مودی سربراہی اجلاس کے بعد رکن ممالک کے رہنماوں سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کرنے والے ہیں۔ وہ پوتن، مرزیوئیف اور رئیسی سے مل ملاقات کر سکتے ہیں۔ مودی تقریباً 24 گھنٹے کے دورے پر جمعرات کی رات سمرقند پہنچے۔ مودی نے سمرقند روانہ ہونے سے قبل ایک بیان میں کہا کہ "میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کا منتظر ہوں جس میں اہم، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے، ایس سی او کو وسعت دی جائے اور تنظیم کے اندر کثیر جہتی اور باہمی فائدہ مند تعاون کو مزید گہرا کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: Uzbekistan SCO Summit پی ایم مودی ایس سی او سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے ازبکستان پہنچ گئے
انہوں نے کہا کہ ازبکستان کی سربراہی میں تجارت، معیشت، ثقافت اور سیاحت کے شعبوں میں باہمی تعاون کے لیے بہت سے فیصلے کیے جانے کی توقع ہے۔ ایس سی او کی بنیاد جون 2001 میں شنگھائی میں رکھی گئی تھی اور اس کے آٹھ مکمل ممبران ہیں جن میں چھ بانی ممبران چین، قزاقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ بھارت اور پاکستان نے 2017 میں اس میں مکمل رکن کے طور پر شمولیت اختیار کی۔