ترواننتا پورم/نئی دہلی: کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے جمعہ کو کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو لوک سبھا سے نااہل قرار دینا سنگھ پریوار کے ذریعہ ملک کی جمہوریت پر جاری حملے کی تازہ ترین کڑی ہے۔ پنارائی وجین جو مرکزی وزراء سے ملاقات کے لیے دہلی کے دورے پر تھے، اپنے بیان میں کہاکہ 'مظاہروں کو روکنے کے لیے طاقت کا استعمال ایک فاشسٹ طریقہ ہے۔ اپوزیشن کے ایک اہم لیڈر پر اس انداز میں حملہ کیا گیا ہے۔ پھر آزادی کے ساتھ اپنی آواز کو بلند کرنے والے عام لوگوں کا کیا حشر ہوگا۔ وہ ہماری آئینی اقدار کا کیا احترام کرتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ دہلی میں پوسٹر چسپاں کرنے پر مرکزی کی جانب سے مقدمات درج کئے جا رہے ہیں اور بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ہو رہی ہیں۔ ان میں سے نہ تو جمہوری معاشرے کے لیے اچھا ہے اور نہ ہی یہ آئینی اصولوں کے مطابق ہے۔ پنارائی وجین نے کہاکہ 'تنقید کی بڑھتی ہوئی عدم برداشت ہماری جمہوریت کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ اس تناظر میں ہمارے ملک کی تمام جمہوری قوتوں کو ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور راہل گاندھی کے خلاف کی گئی کارروائی کی مذمت کرنی چاہیے۔ دوسری جانب تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹلن نے کہا کہ راہل گاندھی کے ایک مبینہ تبصرہ پر سورت کی ضلعی عدالت میں مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا گیا اور اس معاملے میں انہیں دو سال کی سزا سنائی گئی۔ دوسری جانب کیجریوال نے کہا کہ راہل گاندھی کی رکنیت منسوخ کر دی گئی ہے۔ یہ ملک کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Cong On Rahul Gandhi Disqualification راہل کے سچ بولنے کی وجہ سے رکنیت گئی، کھڑگے
یو این آئی