10 فروری کو الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری میں کئی کسانوں کے قتل کے اہم ملزم آشیش کو عبوری ضمانت Interim Bail to Ashish, a key Accused in the Murder of Several Farmers دے دی تھی۔ وہ تقریباً چار ماہ بعد ضمانت پر جیل سے رہا ہوا۔ درخواست گزار وکیل سی ایس پانڈا اور شیو کمار ترپاٹھی نے ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت کے فیصلے کو قیاس پر مبنی قرار دیتے ہوئے اسے غیر منصفانہ قرار دیا اور کہا کہ اس معاملے میں حقائق کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ مرکزی ملزم کی ضمانت منظور ہونے کی وجہ سے شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا اندیشہ There is a Fear of Tampering with The Evidence As The Main Accused has been Granted Bail ہے اور مقتول کے لواحقین کی جان کو خطرہ ہے۔
ان حالات کے پیش نظر آشیش کی ضمانت کو فوری طور پر منسوخ کیا جانا چاہیے۔ درخواست گزاروں نے قتل کیس کی تحقیقات کے لیے عدالت عظمیٰ کی جانب سے قائم کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو اپنی رپورٹ جلد از جلد پیش کرنے کا حکم دینے کی استدعا کی ہے۔
عرضی میں مرکزی/ریاستی حکومت سے مرنے والوں کے لواحقین کو فوری معاوضہ دینے کا حکم دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ مرکزی حکومت کے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف 3 اکتوبر 2021 کو لکھیم پور کھیری میں ایک مظاہرے کے دوران چار کسانوں اور ایک صحافی سمیت آٹھ افراد کی موت ہو گئی تھی۔ (واضح رہے کہ ان قوانین کو حکومت نے واپس لے لیا تھا)
یو این آئی