اسرائیلی اسپائی ویئر پیگاسس کے ذریعے جاسوسی کے معاملے پر تنازعہ اور گہرا ہوگیا ہے۔ حزب اختلاف اس معاملے پر حکومت پر تنقید کر رہی ہے۔ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے پہلے روز ایوان میں یہ مسئلہ اٹھایا۔
پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کا آج دوسرا دن ہے۔ مرکزی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزیر اشونی وشنو پیگاسس جاسوسی کے معاملے کے تنازعہ کے درمیان آج راجیہ سبھا میں 'پیگاسس پروجیکٹ' کے بارے میں ایک بیان دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Pegasus Spyware: جاسوسی کے انکشاف پر کس نے کیا کہا؟
حالانکہ بی جے پی نے پیگاسس اسپائی ویئر کا استعمال کرتے ہوئے شہریوں کی جاسوسی کی اطلاعات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ بی جے پی کے سینئر رہنما روی شنکر پرساد نے پیر کو کہا، کانگریس کی جانب سے بی جے پی کے خلاف کیے جانے والے بے بنیاد تبصرہ کی سختی سے تردید کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Pegasus Spyware: اسرائیلی اسپائی ویئر سے صحافیوں اور سیاستدانوں کی جاسوسی کا انکشاف
انہوں نے کہا، ابھی تک اس سلسلے میں ایک بھی ثبوت موجود نہیں ہے جس کا تعلق مرکزی حکومت یا پارٹی سے ہو۔
یہ بھی پڑھیں: Pegasus Spyware: ڈیوائس کے ریبوٹ یا ری اسٹارٹ کے بعد بھی پیگاسس سے چھٹکارا مشکل