ممبئی: شیوسینا رکن راجیہ سبھا سنجے راؤت کی گرفتاری کے بعد چرچا میں آئی پترا چال۔ آخر یہ پترا چال کیا ہے؟ What is Patra Chawl Scam۔ کہاں بنی ہے؟ اس کے علاوہ موجودہ حالات میں گھر کے خواہشمند لوگ کب تک گھر حاصل کر پائیں گے؟ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے صحافیوں کی ٹیم گورگاؤں ویسٹ کے سدھارتھ نگر میں واقع پترا چال پہنچی۔ یہاں بہت سی حیران کن باتیں سامنے آئی جیسے پرائیویٹ بلڈرز کی عمارتیں تو مکمل ہوگئی ہیں لیکن چال کے لوگوں کے گھروں کا کام ابھی بھی ادھورا ہے۔ تاہم چال کے مکینوں کی مخالفت کی وجہ سے اب تک نجی عمارتوں کو این او سی نہیں مل سکا۔ Patra Chawl Located in Goregaon where Residents are Still waiting to get their Homes
یہ بھی پڑھیں:
ممبئی شہر کے مضافات میں واقع گورے گاؤں اسٹیشن سے تین چار کلومیٹر دور پترا چال کا نام سنتے ہی ہمارے ذہن میں پترے کا گھر (ٹین شیڈ) کی تصویر آتی ہے۔ Patra Chawl Goregaon Scam. جو وہیں قریب ہی کہیں رہتے ہوں گے۔ لیکن یہاں کی صورتحال مختلف ہے۔ چال کی زمین گویا جیسے دو حصوں میں بٹ گئی ہو۔ ایک امیر ہوگئی جب کہ دوسری غریب ہی رہے۔ ایک طرف عالیشان اونچی نجی عمارتیں تھیں جن میں لوگ جلد ہی رہنا شروع کر دیں گے۔ تاہم ان عمارتوں کو ابھی تک قبضے کا سرٹیفکیٹ نہیں مل سکا ہے۔
دوسری جانب چال کا وہ علاقہ جہاں مقامی لوگوں کو مکانات دیئے جانے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن یہاں چاروں طرف پٹارے کی باؤنڈری وال بنا دی گئی ہے۔ جس کے اندر بغیر اجازت کوئی داخل نہیں ہو سکتا۔وہ چال جو کبھی لوگوں کے رہنے کی وجہ سے ہر وقت بچوں کی قلقاریوں کی وجہ سے گونجتی تھی آج ویران پڑی ہے۔ اب یہاں نیم تعمیر شدہ عمارتیں کھڑی ہیں۔ کچھ سیکورٹی گارڈز چال کے مختلف اطراف میں موجود ہیں۔ ان ویران عمارتوں کو دیکھ کر کوئی بھی آسانی سے بتا سکتا ہے کہ یہاں برسوں سے کوئی کام نہیں ہوا۔ Mumbai Goregaon Patra Chawl
یہ بھی پڑھیں:
قریب ہی چال کے کچھ مکین میڈیا والوں کو اپنے مسائل بیان کرتے ہوئے کہہ رہے تھے ہمارے لیے سنجے راؤت Shiv Sena Rajya Sabha MP Sanjay Raut سمیت ہروہ شخص مجرم ہے جس کی وجہ سے آج ہم بے گھر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مہاراشٹر کا ہر بڑا وزیر اور لیڈر آیا ہے لیکن ہمارا مسئلہ جوں کا توں ہے۔ ایک وقت تھا جب پنکج دلوی کا خاندان بھی اسی پترا چال میں رہتا تھا۔ لیکن آج وہ گھر گھر بھٹکنے پر مجبور ہے۔ پترا چال میں ایسی کئی دل کو چھو لینے والی کہانیاں ہیں۔ ان تباہ شدہ عمارتوں میں دوبارہ کام شروع ہو گیا ہے۔ لیکن یہ کب تک چلے گا یہ بتانے والا کوئی نہیں کہ لوگ کب گھر پہنچیں گے۔ Patra Chawl Land Scam
پترا چال 47 ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا ہے۔ یہاں رہنے والے 672 مکان مالکان کو یہاں بننے والی عمارتوں میں فلیٹس دیئے جانے تھے۔ لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ 2007 سے یہاں کے شہریوں کو یقین دلایا گیا کہ جلد ہی انہیں ان کے خوابوں کا گھر مل جائے گا۔ مگر 15 برس گزرنے کے بعد بھی انہیں ان کے خوابوں کا گھر نہیں ملا۔ اس کے ساتھ والی چال اراضی پر پرائیویٹ بلڈرز نے اپنی عالیشان کثیر المنزلہ عمارتیں کھڑی کر رکھی ہیں۔ یہ عمارت اب لوگوں کے آنے کی منتظر ہے۔
دوسری جانب پترا چال کے لوگ اب بھی اپنے گھر کی چابیاں حاصل کرنے کے منتظر ہیں۔ نہ صرف پترا چال کے رہنے والوں نے بلکہ ممبئی کے سینکڑوں لوگوں نے اس پروجیکٹ میں پیسہ لگایا تھا۔ وہ پیسے بھی پھنسے ہوئے ہیں۔فی الحال، پترا چال کے نئے گھر میں واپسی کے خواہشمندوں کو کچھ سال مزید انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔ گھوٹالے کی وجہ سے یہاں تعمیراتی کام گزشتہ کئی سالوں سے تعطل کا شکار تھا۔ جسے گزشتہ چند ماہ سے دوبارہ شروع کیا گیا ہے۔
مہاکاس اگھاڑی حکومت کے شرد پوار نے چند ماہ قبل گورے گاؤں میں چال کے مکینوں سے ملاقات کرکے انہیں یقین دلایا تھا کہ جلد ہی یہ تعمیراتی کام مکمل کر کے لوگوں کو گھروں کی چابیاں دی جائیں گی۔ 500 کروڑ روپے کا فنڈ بھی الاٹ ہونے کے بعد یہاں کام شروع ہو گیا ہے۔ اس وقت عمارت جوں کی توں کھڑی ہے کوئی تعمیری کام مکمل نہیں ہوا۔ اس وقت کام کی رفتار کو دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہاں کے مکینوں کا انتظار ابھی ختم نہیں ہوا۔
پترا چال کو خالی کرنے کا عمل2007 میں شروع ہوا تھا۔ Patra Chawl Scam Year. پھر لوگوں کو امید تھی کہ وہ جلد ہی اپنے نئے گھروں میں واپس چلے جائیں گے۔ بلڈر نے انہیں دوسری جگہ رہنے کے لیے کرایہ بھی دینا شروع کر دیا تھا۔ تاہم چند برس کرایہ ادا کرنے کے بعد یہ سلسلہ بھی بند کر دیا۔ 15 برسوں میں بہت سے لوگوں نے اپنے نئے گھر میں منتقل ہونے کا جو خواب دیکھا تھا وہ چکنا چور ہو گیا۔ خوابوں کے گھر کی چابیاں حاصل کرنے کی جستجو میں کئی لوگ جان سے گئے۔ بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جنہیں اب یقین نہیں آتا کہ انہیں کبھی اپنے گھر واپس جانے کا موقع ملے گا۔