دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت نے اسرائیلی سفارت خانہ پر حملے کے معاملے میں چار ملزمین کو ضمانت دے دی ہے۔
چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ پنکج شرما نے چاروں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ملزمین کا تعلق کسی بھی دہشت گرد تنظیم سے تھا یا وہ معاشرے کے لیے خطرہ ہیں۔
عدالت نے چاروں کو پچاس پچاس ہزار روپے کے مچلکے پر ضمانت دے دی ہے۔ چاروں ملزمین کرگل سے گرفتار کیے گئے تھے۔
یہ سبھی اسٹوڈنٹ ہیں اور لداخ کے رہنے والے ہیں۔ ان کے نام ناظر حسین، ذوالفقار علی وزیر، اعجاز حسین اور مجمل حسین ہیں۔
پولیس کا الزام ہے کہ اسلامی تنظیموں کی سازش کے تحت ان ملزمین کو دہلی سمیت ملک کے دوسرے حصوں میں دہشت گردانہ حملے انجام دینا تھا۔ سازش کے تحت ملزمین کو اسرائیل سمیت مغربی ممالک کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانہ تھا۔
اسرائیلی سفارت خانہ دھماکہ: این آئی اے کر سکتی ہے تحقیقات
سماعت کے دوران ملزمین کے وکیل نے کہا کہ وزیر، اعجاز اور مجمل دہلی میں رہ کر مسابقتی امتحانات کی تیاری کر رہے تھے۔ جبکہ ناظر گذشتہ ڈیڑھ برسوں سے کرگل میں گھر میں ہی رہ رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ملزمین کے سوشل میڈیا پر ڈالے گئے پوسٹ میں بھی کوئی قابل اعتراض مواد نہیں ہے۔
خیال رہے کہ 29 جنوری کو دہلی کے اسرائلی سفارت خانہ پر دھماکہ ہوا تھا۔
دھماکہ میں سفارت خانہ کے باہر کھڑی کچھ کاریں متاثر ہوئی تھیں۔
معاملے کی جانچ دو فروری کو این آئی اے کو سونپ دی گئی تھی۔