تینوں زرعی قوانین کے خلاف سنیکت کسان مورچہ کی طرف سے بھارت بند کی اپیل کا تمل ناڈو میں جزوی اثر رہا۔ بسیں معمول کے مطابق چلیں، دکانیں اور تجارتی ادارے کھلے، اسکول اور کالج معمول کے مطابق کام کررہے ہیں۔
ریاست میں حکمراں ڈی ایم کے اور اس کی حلیف کانگریس ، ایم ڈی ایم کے، سی پی آئی، سی پی آئی (ایم) وی سی کے نے بند میں اپنی حمایت کا وعدہ کیا تھا۔ ماضی میں ڈی ایم کے حکومت نے ریاستی اسمبلی میں ایک قرارداد بھی منظور کی تھی اور مرکز سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ زراعت کے تینوں قوانین کو منسوخ کرے کیونکہ یہ کسانوں کے مفاد کے خلاف ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Bharat Bandh: جموں میں بھی بھارت بند کے دوران احتجاج
دریں اثناء کسانوں اور سی پی آئی (ایم) اور وی سی کے کارکنوں نے ریاست کے مختلف حصوں میں احتجاج کیا اور زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے تینوں قوانین کے خلاف مرکز کی مذمت کرتے ہوئے نعرے بھی لگائے۔
ریل روکو تحریک کے علاوہ ریاست کے کئی حصوں بشمول تھانجور، تریچی، ناگا پٹنم اور مدورائی میں بھی اسی طرح کے احتجاجی مظاہرے کیے گئے جس میں کسانوں کی تنظیم کے اراکین اور کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کو حراست میں لیا گیا۔
یو این آئی