نئی دہلی: پارلیمنٹ کے 4 دسمبر سے شروع ہونے والے سرمائی اجلاس کا نوٹیفکیشن جمعہ کے روز جاری کیا گیا، جس کے مطابق یہ 19 روزہ اجلاس 22 دسمبر تک جاری رہے گا۔ لوک سبھا سکریٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سترہویں لوک سبھا کا چودھواں اجلاس 4 دسمبر سے شروع ہوگا جو 22 دسمبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ انیس دنوں کے اس اجلاس کے دوران ایوان کی 15 نشستیں ہوں گی۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے جمعرات کے روز سوشل نیٹ ورک ایکس پر اپنے پوسٹ میں سرمائی اجلاس کی تاریخوں کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس سیشن کے دوران قانون سازی کے کام کے علاوہ دیگر موضوعات پر بات کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہاکہ 'امرت کال کے درمیان، میں اجلاس کے دوران قانون سازی کے کاروبار اور دیگر موضوعات پر بحث کا منتظر ہوں۔' ترنمول کانگریس کی رکن اسمبلی مہوا موئترا پر پیسے لینے کے دوران سوالات پوچھنے کے الزامات سے متعلق معاملے میں لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی کی رپورٹ بھی اس اجلاس کے دوران ایوان میں پیش کی جائے گی۔ کمیٹی نے موئترا کو لوک سبھا سے نکالنے کی سفارش کی ہے۔
سیشن کے دوران اہم فوجداری قوانین کو تبدیل کرنے کے لیے تین بڑے بلوں پر غور کیے جانے کا امکان ہے۔ کمیٹی برائے داخلہ امور نے حال ہی میں تین بلوں پر اپنی رپورٹ منظور کر لی ہے۔ پارلیمنٹ میں زیر التواء ایک اور بڑا بل چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرز کی تقرری سے متعلق ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- اخلاقیات کمیٹی کی مہوا موئترا کو پارلیمنٹ سے برخاست کرنے کی سفارش
- برطانوی پارلیمنٹ میں ایم پی ناز شاہ غزہ کے بچوں کا ذکر کرتے ہوئے رو پڑیں
حکومت نے اپوزیشن اور سابق چیف الیکشن کمشنروں کی مخالفت کے درمیان پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں مانسون اجلاس میں پیش کیے گئے اس بل کو منظور کرنے پر اصرار نہیں کیا۔ اس بل کے ذریعے حکومت چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرز کی حیثیت کو کابینہ سکریٹری کے برابر لانا چاہتی ہے۔ اس وقت ان کا درجہ سپریم کورٹ کے جج کے برابر ہے۔
(یو این آئی)