پٹنہ: جن ادھیکار پارٹی (جے اے پی) کے سربراہ پپو یادو پیر کی رات دیر گئے ایک ہولناک حادثے کا شکار ہو گئے۔ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ پپو یادو کی سکیورٹی کے لیے تعینات اسکواڈ کی گاڑی الٹ گئی اور سڑک کے کنارے جا گری۔ اسی دوران قافلے میں شامل ایک کار مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور کار کا اگلا حصہ کباڑ میں تبدیل ہو گیا۔ اس ہولناک حادثے میں کسی طرح پپو یادو بال بال بچ گئے، تاہم ان کے قافلے کے ساتھ آنے والے کئی رہنما شدید زخمی ہوئے، جنہیں علاج کے لیے قریبی اسپتال لے جایا گیا ہے۔ یہ حادثہ پیر کی دیر رات آرا اور بکسر کے درمیان برہما پور فورلین پر پیش آیا۔ بتا دیں کہ پپو یادو سارن ضلع سے واپس آ رہے تھے۔ وہ مبارک پور واقعہ میں متاثرہ خاندان سے ملنے آئے تھے۔ واپسی کے دوران رات دیر گئے آرا بکسر کے درمیان برہما پور فورلین پر ان کے قافلے کے ساتھ ایک ہولناک حادثہ پیش آیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ حادثہ ٹرک کے اوور ٹیک کرنے کی وجہ سے پیش آیا۔ ٹرک کے اوور ٹیکنگ کے باعث متعدد گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔ اس حادثے میں پپو یادو کی سکیورٹی میں تعینات کئی جوان بھی بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Road Accident علیگڑھ میں سڑک حادثہ، ایک ہلاک
بہار کے سارن ضلع کے مانجھی بلاک کے مبارک پور میں پارٹی کے مقامی چیف نمائندے وجے یادو نے گاؤں کے تین نوجوانوں پر انہیں مارنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا تھا۔ وجے نے اپنے حامیوں کے ساتھ مل کر ان تین نوجوانوں کو ایک کمرے میں بند کر دیا اور ان کی پٹائی کی۔ اس مار پیٹ سے تینوں نوجوان شدید زخمی ہو گئے۔ ان نوجوانوں میں سے ایک 35 سالہ امیتیش سنگھ راجپوت کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔ اس کے ساتھ ہی دو نوجوان آلوک سنگھ اور راہل سنگھ شدید زخمی ہو گئے۔ امیتیش سنگھ راجپوت والے معاملہ میں پولیس نے وجے سمیت 5 نامزد اور 50 نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ وجے یادو کے بھائی جتول یادو کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے لیکن وجے یادو واقعہ کے بعد سے فرار ہے۔