ETV Bharat / bharat

Vikas Dubey Encounter: جوڈیشل کمیشن کا غلط سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

author img

By

Published : Aug 20, 2021, 12:09 PM IST

سپریم کورٹ کی ہدایت پر تشکیل دیے گئے جوڈیشل کمیشن نے وکاس دوبے کی سرپرستی کرنے والے ''غلط سرکاری ملازمین'' کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔

Vikas Dubey encounter
Vikas Dubey encounter

Vikas Dubey Encounter: جوڈیشل کمیشن کا غلط سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

تین رکنی عدالتی کمیش نے جمعرات کو وکاس دوبے انکاونٹر معاملہ کی رپورٹ ریاستی اسمبلی میں پیش کی ہے، جس میں پولیس کی کارروائی کو واضح کیا ہے۔ کمیش نے گذشتہ سال اترپردیش پولیس کے ساتھ انکاونٹر میں گینگسٹر وکاس دوبے اور پانچ دیگر کے مبینہ قتل کی تحقیقات کی تھی۔

سپریم کورٹ کی ہدایت پر تشکیل دی گئی جوڈیشل کمیشن نے مقامی پولیس اور دیگر ریاستی محکموں کی طرف سے پورے واقعہ کے بارے میں کچھ ریمارکس دیے ہیں۔ کمیشن نے غلط سرکاری ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔

سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس بی ایس چوہان، الہ آباد ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس ششی کانت اگروال اور یوپی کے سابق ڈائریکٹر جنرل پولیس کے ایل گپتا پر مشتمل کمیشن نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ایسے معتبر شواہد موجود تھے کہ گینگسٹر ڈوبے اور اس کے گروہ کو مقامی پولیس، ریاستی ریونیو اور انتظامی عہدیداروں کی سرپرستی حاصل تھی اور انہوں نے "غلط ملازمین" کے خلاف تحقیقات کی سفارش کی۔

مزید پڑھیں:۔ وکاس دوبے انکاؤنٹر معاملہ پر سپریم کورٹ میں عرضی داخل

تحقیقات کے دوران 37 پولیس اہلکاروں کے خلاف الزامات کی سچائی پائی گئی ہے، جس کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ ان پولیس اہلکاروں پر الزام ہے کہ انہوں نے وکاس دوبے کی کسی نہ کسی طرح مدد کی۔ انہیں پہلے سے معلومات فراہم کی اور قانون سے ان کی حفاظت کی۔ غلط پولیس افسران کے خلاف ضروری قانونی کاروائی شروع ہونے کی توقع ہے۔

Vikas Dubey Encounter: جوڈیشل کمیشن کا غلط سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

تین رکنی عدالتی کمیش نے جمعرات کو وکاس دوبے انکاونٹر معاملہ کی رپورٹ ریاستی اسمبلی میں پیش کی ہے، جس میں پولیس کی کارروائی کو واضح کیا ہے۔ کمیش نے گذشتہ سال اترپردیش پولیس کے ساتھ انکاونٹر میں گینگسٹر وکاس دوبے اور پانچ دیگر کے مبینہ قتل کی تحقیقات کی تھی۔

سپریم کورٹ کی ہدایت پر تشکیل دی گئی جوڈیشل کمیشن نے مقامی پولیس اور دیگر ریاستی محکموں کی طرف سے پورے واقعہ کے بارے میں کچھ ریمارکس دیے ہیں۔ کمیشن نے غلط سرکاری ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔

سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس بی ایس چوہان، الہ آباد ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس ششی کانت اگروال اور یوپی کے سابق ڈائریکٹر جنرل پولیس کے ایل گپتا پر مشتمل کمیشن نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ایسے معتبر شواہد موجود تھے کہ گینگسٹر ڈوبے اور اس کے گروہ کو مقامی پولیس، ریاستی ریونیو اور انتظامی عہدیداروں کی سرپرستی حاصل تھی اور انہوں نے "غلط ملازمین" کے خلاف تحقیقات کی سفارش کی۔

مزید پڑھیں:۔ وکاس دوبے انکاؤنٹر معاملہ پر سپریم کورٹ میں عرضی داخل

تحقیقات کے دوران 37 پولیس اہلکاروں کے خلاف الزامات کی سچائی پائی گئی ہے، جس کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ ان پولیس اہلکاروں پر الزام ہے کہ انہوں نے وکاس دوبے کی کسی نہ کسی طرح مدد کی۔ انہیں پہلے سے معلومات فراہم کی اور قانون سے ان کی حفاظت کی۔ غلط پولیس افسران کے خلاف ضروری قانونی کاروائی شروع ہونے کی توقع ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.