مغربی کنارہ: اسرائیلی فورسز نے جمعرات کو مقبوضہ مغربی کنارہ میں چھاپے ماری کے دوران ایک 60 سالہ معمر خاتون سمیت نو فلسطینیوں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا۔ فلسطینی حکام نے اس کی اطلاع دی ہے۔ اسی دوران اسرائیلی فوج نے ایک الگ واقعے میں ایک 22 سالہ فلسطینی نوجوان کو گولی مار دی۔ اس حوالے سے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ خدشہ ہے کہ فلسطینی شہری اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی کوآرڈینیشن بند کر دیں گے۔ فلسطینی اتھارٹی نے کہا کہ وہ اسلامی عسکریت پسندوں پر قابو پانے کی مشترکہ کوششوں میں اسرائیل کے ساتھ ان تعلقات کو روک دے گی جو اس کی سکیورٹی فورسز نے برقرار رکھی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ فورسز علاقے میں کام کر رہی ہیں لیکن فوری طور پر کوئی اور تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ چھاپے کے دوران فوجیوں پر فائرنگ کی گئی۔ فلسطینی وزیر صحت مے الکائیلہ نے کہا کہ پیرا میڈیکل سٹاف لڑائی کے دوران زخمیوں تک پہنچنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔ اسی دوران جنین کے گورنر اکرم رجب نے کہا کہ فوج نے ایمرجنسی اہلکاروں کو زخمیوں کو نکالنے سے روک دیا۔ دونوں افسران نے فوج پر ہسپتال کے پیڈیاٹرک وارڈ میں آنسو گیس کے گولے داغنے کا الزام لگایا، جس سے بچوں کا دم گھٹنے لگا۔ ہسپتال کی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ خواتین بچوں کو ہسپتال کے کمروں سے نکال کر راہداریوں میں لے جارہی ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Israeli Army Kills Palestinian اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے ایک اور فلسطینی بچہ جاں بحق
یہ جھڑپ اس وقت ہوئی جب اسرائیلی فوج نے جنین پناہ گزین کیمپ میں دن دیہاڑے آپریشن شروع کیا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ مذکورہ آپریشن اسرائیلیوں کے خلاف آنے والے حملے کو روکنے کے لیے کیا گیا تھا۔ وہیں حماس نے جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔ ۔ مغربی کنارے اور غزہ کے ساتھ ملک کی سرحد پر اسرائیلی افواج کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ وہیں اس واقعہ کے بعد فلسطینی مظاہرین نے جینن کے ساتھ اظہار یکجہتی کے نعرے لگاتے ہوئے علاقے کی سڑکوں کو بلاک کر دیا۔ پناہ گزین کیمپ میں فلسطینیوں نے مرنے والوں کے لیے اجتماعی قبر کا انتظام کیا ہے اور فلسطینی صدر محمود عباس نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا۔ فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان نبیل ابو رودینے نے کہا کہ محمود عباس نے ہمارے لوگوں کے خلاف بار بار کی جارحیت اور دستخط شدہ معاہدوں کو کمزور کرنے کی روشنی میں سیکیورٹی کوآرڈینیشن کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، بین الاقوامی فوجداری عدالت اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ شکایات درج کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔