سرینگر (نیوز ڈیسک) پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستانی آرمی کے چیف جنرل سید عاصم منیر نے اپنے دورۂ امریکہ کے دوران نیویارک میں واقع اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ساتھ ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران آرمی چیف نے اقوام متحدہ کی تمام سنجیدہ کوششوں میں پاکستان کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔ پریس ریلیز کے مطابق ’’آرمی چیف نے بات چیت کے دوران خاص طور پر کشمیر اور غزہ کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی۔‘‘
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی آرمی چیف نے یو این جنرل سیکریٹری سے کہا کہ ’’جنوبی ایشیا میں قیامِ امن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کشمیر کے دیرینہ مسئلے کے پُرامن حل میں ہی مشروط ہے۔‘‘ آئی ایس پی آر کے مطابق ’’آرمی چیف نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل‘‘ کرنے کی یکطرفہ اور غیرقانونی بھارتی کوششوں کی بھی مذمت کی کیونکہ آر چیف کے مطابق ’’یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سراسر خلاف ورزی ہے۔‘‘
پریس ریلیز میں مزید بتایا گیا کہ آرمی چیف نے مسئلہ فلسطین پر بھی پاکستان کے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس مسئلے کا پائیدار حل دو ریاستی حل میں مضمر ہے۔‘‘ انہوں نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ غزہ میں شورش کے فوری خاتمے کے لیے عالمی برادری کو متحرک کریں تاکہ انسانی المیے کو رونما ہونے سے روکا جا سکے۔‘‘ پریس ریلیز میں دعویٰ کیا گیا کہ انتونیو گوتیرس نے آرمی چیف کے خدشات کو تسلیم کیا اور اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے دورے پر جنرل سید عاصم منیر کا شکریہ ادا کیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں عام انتخابات کا شیڈیول جاری، آٹھ فروری کو پولنگ
یاد رہے کہ اس طرح کے کئی عالمی اسٹیچز خاص کر اقوام متحدہ میں پاکستان کی جانب سے کشمیر کے متعلق بات چیت کی جاتی ہے جسے بھارت کی جانب سے سختی سے مسرد کیا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ میں بھارت کے نمائندوں کی جانب سے ہر بار پاکستان سے سختی سے کشمیر پر بات چیت کرنے سے گریز کرنے کی تلقین کی جاتی ہے اور ہر بار یہ بات باور کی جاتی ہے کہ ’’کشمیر بھارت کا جزو لا ینفک ہے‘‘ اور بھارتی سرکاری کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر کوئی بھی بیان بھارتی معاملات میں مداخلت تصور کیا جائے گا۔
ایجنسیز