فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے چیئرمین مارکس پلیئر نے تین روزہ اجلاس کے بعد ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان مسلسل گرے لسٹ میں ہی رہے گا۔
مارکس پلیئر نے کہا ہے کہ پاکستان مسلسل نگرانی میں رہے گا، پاکستانی حکومت نے 34 نکاتی ایکشن پلان میں سے 30 نکات میں بہتری دکھائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مجموعی طور پر اس نئے ایکشن پلان پر بہتر کار کردگی دکھا رہا ہے۔
ایف اے ٹی ایف نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے کالعدم دہشت گردوں کے خلاف کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی۔
ساتھ ہی ایف اے ٹی ایف کے صدر نے ماریشش اور بوٹسوانا کو گرے لسٹ سے نکالے جانے پر مبارکباد دی۔ ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ ان دونوں ممالک نے منی لانڈرنگ اور دہشت گرد گروپ کو فراہم ہورہے پیسوں کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔
صدر ایف اے ٹی ایف نے اردن، مالی اور ترکی کو گرے لسٹ میں شامل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تینوں ممالک نے ایکشن پلان پر اتفاق کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان ابھی تک ایف اے ٹی ایف کے معیار پر پورا نہیں اترا۔ خبر میں جرمن میڈیا ادارے ڈوئچے ویلے کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو 'گرے لسٹ' سے نکالنے کا فیصلہ اپریل 2022 میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اگلے اجلاس میں کیا جا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کو 2018 میں، ایف اے ٹی ایف نے کالے دھن پر قابو نہ پانے، دہشت گردی کے لیے مالی معاونت بڑھانے کے لیے 'گرے لسٹ' میں ڈالا تھا۔
ایف اے ٹی ایف کا اگلا اجلاس اگلے سال فروری میں ہوگا.