ETV Bharat / bharat

پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہی رہے گا - پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہی رہے گا

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے تین روزہ اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ پاکستان نے بہتری دکھائی ہے لیکن مزید کام کرنے کی ضرورت ہے تاہم بدستور گرے لسٹ میں رہے گا۔

Marcus Pleyer
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے چیئرمین مارکس پلیئر
author img

By

Published : Oct 21, 2021, 10:56 PM IST

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے چیئرمین مارکس پلیئر نے تین روزہ اجلاس کے بعد ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان مسلسل گرے لسٹ میں ہی رہے گا۔

مارکس پلیئر نے کہا ہے کہ پاکستان مسلسل نگرانی میں رہے گا، پاکستانی حکومت نے 34 نکاتی ایکشن پلان میں سے 30 نکات میں بہتری دکھائی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مجموعی طور پر اس نئے ایکشن پلان پر بہتر کار کردگی دکھا رہا ہے۔

ایف اے ٹی ایف نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے کالعدم دہشت گردوں کے خلاف کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی۔

ساتھ ہی ایف اے ٹی ایف کے صدر نے ماریشش اور بوٹسوانا کو گرے لسٹ سے نکالے جانے پر مبارکباد دی۔ ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ ان دونوں ممالک نے منی لانڈرنگ اور دہشت گرد گروپ کو فراہم ہورہے پیسوں کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔

صدر ایف اے ٹی ایف نے اردن، مالی اور ترکی کو گرے لسٹ میں شامل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تینوں ممالک نے ایکشن پلان پر اتفاق کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان ابھی تک ایف اے ٹی ایف کے معیار پر پورا نہیں اترا۔ خبر میں جرمن میڈیا ادارے ڈوئچے ویلے کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو 'گرے لسٹ' سے نکالنے کا فیصلہ اپریل 2022 میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اگلے اجلاس میں کیا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کو 2018 میں، ایف اے ٹی ایف نے کالے دھن پر قابو نہ پانے، دہشت گردی کے لیے مالی معاونت بڑھانے کے لیے 'گرے لسٹ' میں ڈالا تھا۔

ایف اے ٹی ایف کا اگلا اجلاس اگلے سال فروری میں ہوگا.

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے چیئرمین مارکس پلیئر نے تین روزہ اجلاس کے بعد ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان مسلسل گرے لسٹ میں ہی رہے گا۔

مارکس پلیئر نے کہا ہے کہ پاکستان مسلسل نگرانی میں رہے گا، پاکستانی حکومت نے 34 نکاتی ایکشن پلان میں سے 30 نکات میں بہتری دکھائی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مجموعی طور پر اس نئے ایکشن پلان پر بہتر کار کردگی دکھا رہا ہے۔

ایف اے ٹی ایف نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے کالعدم دہشت گردوں کے خلاف کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی۔

ساتھ ہی ایف اے ٹی ایف کے صدر نے ماریشش اور بوٹسوانا کو گرے لسٹ سے نکالے جانے پر مبارکباد دی۔ ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ ان دونوں ممالک نے منی لانڈرنگ اور دہشت گرد گروپ کو فراہم ہورہے پیسوں کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔

صدر ایف اے ٹی ایف نے اردن، مالی اور ترکی کو گرے لسٹ میں شامل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تینوں ممالک نے ایکشن پلان پر اتفاق کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان ابھی تک ایف اے ٹی ایف کے معیار پر پورا نہیں اترا۔ خبر میں جرمن میڈیا ادارے ڈوئچے ویلے کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو 'گرے لسٹ' سے نکالنے کا فیصلہ اپریل 2022 میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اگلے اجلاس میں کیا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کو 2018 میں، ایف اے ٹی ایف نے کالے دھن پر قابو نہ پانے، دہشت گردی کے لیے مالی معاونت بڑھانے کے لیے 'گرے لسٹ' میں ڈالا تھا۔

ایف اے ٹی ایف کا اگلا اجلاس اگلے سال فروری میں ہوگا.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.