حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلین کے قومی صدر اور رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے بھوانی میں دو مسلم نوجوانوں کے زندہ جلائے جانے پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا اور اس معاملہ میں گہلوت حکومت پر شدید نکتہ چینی کی۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ دو دن قبل جنید اور ناصر نامی دو مسلم نوجوانوں کو راجستھان کے گھاتمیکا سے اغوا کر لیا گیا تھا، جن کی لاش جلی ہوئی حالت میں پائی گئی ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اشوک گہلوت کی پولیس نے وقت پر کارروائی نہیں کی اور ابھی تک قصورواروں کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ مجرم کی شناخت نام نہاد 'گاو رکشک' کے طور پر ہوئی ہے۔ انہوں نے اس معاملہ میں انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جنید اور ناصر کے اہل خانہ کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ ریاست ہریانہ کے ضلع بھوانی میں دو مسلم نوجوانوں کو زندہ جلانے کا واقعہ پیش آیا۔ پولیس نے دونوں کی جلی ہوئی لاش ہریانہ کے بھوانی میں ایک جلی ہوئی بولیرو گاڑی سے برآمد کی ہے۔ الزام ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنان جنید اور ناصر کو راجستھان سے اغوا کر کے ہریانہ لے گئے اور وہاں ان دونوں کو زندہ جلا کر ہلاک کردیا۔ وہیں اس معاملے میں متوفی کے اہل خانہ نے بجرنگ دل کے کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اہل خانہ کے مطابق ہریانہ کے رہنے والے انل، سری کانت، رنکو سینی، لوکیش، سنگلا اور مونو جو بجرنگ دل سے وابسطہ تھے نے اس واردات کو انجام دیا ہے۔جس کے بعد بجرنگ دل کے کارکنان نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو اپلوڈ کرکے اس واقعہ کی مذمت کی۔ انہوں نے ویڈیو کے ذریعہ اس واردات میں بجرنگ دل کے ملوث ہونے سے صاف انکار کرتے ہوئے قصورواروؓں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں دوسری جانب جمعہ کو متوفی کی لاشوں کو السوبہ گاؤں لاای گیا ہے جہاں ماتم اور سوگ کا ماحول ہے۔ آج دونوں کے جسد خاکی کو سپرد خاک کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:۔ Burning youth alive in bhawani نوجوانوں کو زندہ جلانے کے معاملہ میں بجرنگ دل کارکنان کے خلاف ایف آئی آر درج