نئی دہلی: گجرات فسادات میں اجتماعی عصمت دری کی شکار بلقیس بانو کے بیس سال بعد زخم پھر سے تازہ ہو گئے۔ مارچ 2002 میں فسادیوں نے بلقیس بانو کے خاندان کے سات افراد کو بے رحمی سے قتل کیا اور پھر بلقیس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔ وہ بھی اس وقت جب بانو پانچ ماہ کی حاملہ تھیں۔ طویل جدوجہد کے بعد بلقیس بانو کو انصاف ملا اور 11 مجرموں کو عمر قید کی سزا ملی، لیکن پیر کو یوم آزادی کے موقع پر گجرات حکومت نے تمام 11 مجرموں کو رہا کر دیا۔ اب اس معاملے پر سیاست تیز ہو گئی ہے۔ Owaisi On Bilkis Bano Gang Rape Case
بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی کے بعد اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے بی جے پی پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے بلقیس کے قصورواروں کی رہائی کے فیصلے کی مذمت کی اور سوشل میڈیا پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بی جے پی کی آزادی کا امرت مہوتسو ہے، آزادی ان لوگوں کو دی جارہی ہے جو اتنے سنگین کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وشو ہندو پریشد نے گجرات حکومت کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے اویسی پر مذہبی جنون پھیلانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Bilkis Bano case بلقیس بانو گینگ ریپ معاملے میں11 قصورواروں کی رہائی
وی ایچ پی کے رہنما ڈاکٹر جین نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اویسی 1946 سے پہلے کے حالات پیدا کرنا چاہتے ہیں اور تشدد کا ماحول بنا کر ملک کی ترقی کو روکنا چاہتے ہیں۔ بائیں بازو، کانگریس اور ان کی حمایت کرنے والے سیکولر گروہوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ جہادیوں کو بھڑکانا آسان ہے، لیکن ان پر قابو پانا بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وی ایچ پی ان رہنماوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ کچھ فوری سیاسی مفادات کی وجہ سے ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کی آگ بھڑکانے کا ناقابل معافی جرم نہ کریں۔ مسلم سماج کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے کہ بھارت میں انہیں جو عزت، حقوق اور سہولتیں مل رہی ہیں وہ کسی مسلم ملک کے مسلمان شہریوں کو بھی میسر نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ گینگ ریپ کے تمام قصورواروں کو گجرات حکومت کی معافی کی پالیسی کے تحت رہا کیا گیا ہے، سنہ 2002 میں گجرات فسادات کے دوران احمد آباد کے نواحی گاؤں میں ایک بھیڑ نے بلقیس بانو کے اہل خانہ پر حملہ کیا تھا، اسی دوران پانچ مہینے کی حاملہ بلقیس بانو کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی، اس وقت بلقیس بانو کی عمر 20 برس تھی، اسی فساد میں بلقیس بانو کی والدہ اور چھوٹی بہن اور دیگر رشتہ داروں سمیت 14 لوگوں کا بہیمانہ قتل کیا گیا تھا۔