شملہ: ہماچل پردیش میں موجودہ مانسون کے دوران موسلادھار بارش، لینڈ سلائیڈنگ اور بادل پھٹنے کے واقعات پیش آئے جس سے ریاست میں 29 جون سے 16 ستمبر 2022 تک جان و مال کا بھاری نقصان ہوا۔ اس دوران آفات سے متعلقہ واقعات میں 348 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 9 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔Over 348 Deaths in Natural Calamities in Himachal
مانسون میں ریاست کو 2003.07 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ گزشتہ برسوں میں مون سون کے موسم میں ریکارڈ توڑ نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے سال 2018 میں 1578.08 کروڑ کا نقصان ہوا تھا۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے اسپیشل سکریٹری سدیش مکتا نے ہفتہ کو یہاں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ مون سون کے موسم میں اب تک سب سے زیادہ نقصان منڈی ضلع میں ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ منڈی میں اب تک 745.00 لاکھ کا نقصان ہوا ہے۔ اس کے علاوہ چمبا میں 608.18 لاکھ کا نقصان ہوا ہے۔ بلاس پور میں 165.93، ہمیر پور 98.89، کانگڑا 429.05، کنور 168.66، کلّو 485.12، لاہول اسپتی 36.80، شملہ 486.20، سرمور 172.65، سولن 92.74 لاکھ کا نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک ریاست میں مختلف آفات میں 348 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ نو افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک حادثات میں 178 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ ریاست میں 34 افراد ڈوبنے کی وجہ سے، 19 کی لیڈ سلائیڈ کی وجہ سے، 10 کی بادل پھٹنے سے، 24 کی سانپ کے کاٹنے سے اور 45 کی پہاڑوں اور درختوں سے گرنے کی وجہ سے موت ہوئی۔
لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ریاست میں 35 پکے مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔ پکے مکانات کے ساتھ 141 کچے مکانات بھی تباہ ہوئے ہیں۔ ریاست کے مختلف اضلاع میں 104 پکے مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ جبکہ 752 کچے مکانات کو بھی جزوی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔ بارش سے سب سے زیادہ نقصان محکمہ تعمیرات عامہ اور آئی پی ایچ ڈیپارٹمنٹ کو ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Monsoon 2022 ہماچل پردیش میں شدید بارش کی وجہ سے اسکول بند
یو این آئی