ETV Bharat / bharat

Oath in Urdu in UP Assembly: چھتیس مسلم اراکین میں سے فقط چار اراکین اسمبلی نے اردو میں حلف لیا

اترپردیش اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے 403 اراکین نے اسمبلی میں حلف لیا، جس میں سے چار اراکین نے اردو زبان میں حلف لیا جو سماجوادی پارٹی کے اراکین سے تھے۔ Oath Taking Ceremony in UP

Out of 36 Muslim members, only four members of the Vidhan Sabha took oath in Urdu.
36 مسلم اراکین میں سے فقط چار اراکین اسمبلی نے اردو میں حلف لیا
author img

By

Published : Mar 29, 2022, 1:35 PM IST

اتر پردیش اسمبلی میں اردو میں حلف لینے کی مہم 1996 میں عالم بدیع نے شروع کی تھی۔ وہ اردو میں حلف نہ لینے کی وجہ سے ایک برس اسمبلی میں داخل نہیں ہوسکے تھے۔ اردو زبان میں حلف لینے والے اراکین میں ضیاالرحمان برق، عالم بدیع، نفیس احمد اور ضیاء الدین شامل ہیں۔ انہوں نے اپنی مادری زبان اردو میں حلف لیا جبکہ بیشتر اراکین نے ہندی زبان کو ترجیح دی۔ AlamBadi's Special Interview with ETV Bharat۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عالم بدیع نے کہا کہ 1996 سے قبل اردو میں اتر پردیش کی اسمبلی میں حلف نہیں لیا گیا تھا جو لوگ کہتے ہیں وہ جھوٹ ہے۔ ہم نے ایک برس تک جدوجہد کی تھی، جس کے بعد کامیابی ملی تاہم اس پیمانے پر اب بھی کامیابی نہیں ملی ہے جس کی توقع تھی۔

ویڈیو

اسمبلی میں کل تقریبا 36 مسلم اراکین ہیں لیکن ان میں سے فقط 4 ہی اراکین نے اردو میں حلف لیا۔ حالانکہ حلف برداری پروگرام سے قبل کئی لوگوں سے انفرادی ملاقات کر اس بات پر زور دیا تھا کہ اپنی مادری زبان میں حلف لیں لیکن توقع کے برخلاف بیشتر نے ہندی کو ترجیح دیا۔ عالم بدیع سماج وادی پارٹی سے اعظم گڑھ کے نظام آباد حلقہ اسمبلی سے پانچویں بار کامیاب ہو کر اسمبلی میں پہنچے ہیں۔ 86 برس کے عالم بدیع اسمبلی اراکین میں سب سے زیادہ عمر کے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نظام آباد حلقہ اسمبلی کے لیے یہ فخر کی بات ہے کہ سب سے زیادہ عمر کے رکن اسمبلی کا انتخاب کیا ہے اور اعظم گڑھ کے کامیاب امیدواروں میں سب سے زیادہ ووٹ سے کامیاب کیا۔

یہ بھی پڑھیں:



انہوں نے کہا کہ اردو کے فروغ کے لیے تمام مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو اردو کی تعلیم دیں تاکہ اردو کی فروغ ہو سکے۔ اسلام مذہب کی بیشتر کتابیں اردو زبان میں آ چکی ہیں ایسے میں نوجوان کو جب اسلام کے بارے میں تعلیمات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے تو اردو کی سخت ضرورت ہوگی۔ اگر اردو سے نابلد ہوں گے تو ان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لہذا سبھی کو چاہیے کہ اردو کی تعلیم و تعلم کے لیے مثبت اقدامات کریں اور اپنے بچوں کو اردو کی تعلیم دیں۔

واضح رہے کہ عالم بدیع پیشہ سے انجینئر تھے اور کام کی غرض سے سعودی عرب کا سفر کیا لیکن وہاں سے جلد ہی واپس آگئے اور سیاسی سفر کا آغاز ڈاکٹر عبدالجلیل فریدی کی درگاہ درسگاہ سے شروع ہوا، جو مسلم مجلس پارٹی کے بانی رہے ہیں۔ 1989 میں پہلے اعظم گڑھ پارلیمانی حلقہ سے میدان میں تھے لیکن شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کچھ دنوں بعد ریاست کی بڑی پارٹی سماجوادی پارٹی میں انہوں نے شمولیت اختیار کرلی۔ 1996 میں سماجوادی پارٹی کی جانب سے نظام آباد اسمبلی حلقہ سے انتخابی میدان میں آئے اور کامیابی حاصل کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کامیابی حاصل کرنے کے بعد انہوں نے اردو میں حلف لینے کی مہم چلائی تھی جس میں دو برس ان کو کامیابی نہیں ملی اور اسمبلی میں داخل نہیں ہوئے تھے۔

اتر پردیش اسمبلی میں اردو میں حلف لینے کی مہم 1996 میں عالم بدیع نے شروع کی تھی۔ وہ اردو میں حلف نہ لینے کی وجہ سے ایک برس اسمبلی میں داخل نہیں ہوسکے تھے۔ اردو زبان میں حلف لینے والے اراکین میں ضیاالرحمان برق، عالم بدیع، نفیس احمد اور ضیاء الدین شامل ہیں۔ انہوں نے اپنی مادری زبان اردو میں حلف لیا جبکہ بیشتر اراکین نے ہندی زبان کو ترجیح دی۔ AlamBadi's Special Interview with ETV Bharat۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عالم بدیع نے کہا کہ 1996 سے قبل اردو میں اتر پردیش کی اسمبلی میں حلف نہیں لیا گیا تھا جو لوگ کہتے ہیں وہ جھوٹ ہے۔ ہم نے ایک برس تک جدوجہد کی تھی، جس کے بعد کامیابی ملی تاہم اس پیمانے پر اب بھی کامیابی نہیں ملی ہے جس کی توقع تھی۔

ویڈیو

اسمبلی میں کل تقریبا 36 مسلم اراکین ہیں لیکن ان میں سے فقط 4 ہی اراکین نے اردو میں حلف لیا۔ حالانکہ حلف برداری پروگرام سے قبل کئی لوگوں سے انفرادی ملاقات کر اس بات پر زور دیا تھا کہ اپنی مادری زبان میں حلف لیں لیکن توقع کے برخلاف بیشتر نے ہندی کو ترجیح دیا۔ عالم بدیع سماج وادی پارٹی سے اعظم گڑھ کے نظام آباد حلقہ اسمبلی سے پانچویں بار کامیاب ہو کر اسمبلی میں پہنچے ہیں۔ 86 برس کے عالم بدیع اسمبلی اراکین میں سب سے زیادہ عمر کے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نظام آباد حلقہ اسمبلی کے لیے یہ فخر کی بات ہے کہ سب سے زیادہ عمر کے رکن اسمبلی کا انتخاب کیا ہے اور اعظم گڑھ کے کامیاب امیدواروں میں سب سے زیادہ ووٹ سے کامیاب کیا۔

یہ بھی پڑھیں:



انہوں نے کہا کہ اردو کے فروغ کے لیے تمام مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو اردو کی تعلیم دیں تاکہ اردو کی فروغ ہو سکے۔ اسلام مذہب کی بیشتر کتابیں اردو زبان میں آ چکی ہیں ایسے میں نوجوان کو جب اسلام کے بارے میں تعلیمات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے تو اردو کی سخت ضرورت ہوگی۔ اگر اردو سے نابلد ہوں گے تو ان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لہذا سبھی کو چاہیے کہ اردو کی تعلیم و تعلم کے لیے مثبت اقدامات کریں اور اپنے بچوں کو اردو کی تعلیم دیں۔

واضح رہے کہ عالم بدیع پیشہ سے انجینئر تھے اور کام کی غرض سے سعودی عرب کا سفر کیا لیکن وہاں سے جلد ہی واپس آگئے اور سیاسی سفر کا آغاز ڈاکٹر عبدالجلیل فریدی کی درگاہ درسگاہ سے شروع ہوا، جو مسلم مجلس پارٹی کے بانی رہے ہیں۔ 1989 میں پہلے اعظم گڑھ پارلیمانی حلقہ سے میدان میں تھے لیکن شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کچھ دنوں بعد ریاست کی بڑی پارٹی سماجوادی پارٹی میں انہوں نے شمولیت اختیار کرلی۔ 1996 میں سماجوادی پارٹی کی جانب سے نظام آباد اسمبلی حلقہ سے انتخابی میدان میں آئے اور کامیابی حاصل کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کامیابی حاصل کرنے کے بعد انہوں نے اردو میں حلف لینے کی مہم چلائی تھی جس میں دو برس ان کو کامیابی نہیں ملی اور اسمبلی میں داخل نہیں ہوئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.