سعودی عرب نے گذشتہ سال کی طرح اس سال بھی کورونا وبا کے پیش ںظر بیرون ملک سے عازمین کو حج بیت اللہ کی اجازت نہیں دی ہے۔ اس سال بھی صرف سعودی عرب کے شہریوں اور سعودی میں مقیم غیر ملکی افراد کو ہی حج کی اجازت دی گئی ہے۔
حکومت سعودی عرب کا کہنا ہے کہ اس سال کے حج کے لیے صرف 60،000 لوگوں کو اجازت دی گئی ہے اور اس میں بھی صرف ایسے لوگ ہی شامل ہوں گے جو سعودی عرب کے شہری ہوں یا پھر ایسے غیر ملکی جو سعودی میں مقیم ہوں۔ یعنی اس بار بھی بیرون سعودی عرب سے کسی غیر ملکی کو سفر حج کی اجازت نہیں ہوگی۔
سعودی عرب کی وزارت حج نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ "سفر حج کے خواہشمند افراد میں دائمی بیماریوں (chronic diseases) نہیں ہونا چاہیے اور ان کے لیے کورونا کی ویکسین لینا لازمی ہوگا، نیز عازمین کی عمر 18 سے 65 سال کے درمیان ہونی چاہیے۔''
وزارت حج کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی صورتحال اور وائرس کی ابھرتی ہوئی نئی اقسام کے پیش نظر حجاج کی تعداد کو محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای او مقصود احمد خان نے بتایا کہ گذشتہ روز ہی مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے حج بیت اللہ کے حوالے سے جاری الجھن کے درمیان کہا تھا کہ بھارت سعودی عرب کی جانب سے حج کے بارے میں لیے گئے فیصلے کے ساتھ ہے۔
مختار عباس نقوی نے کہا تھا کہ ہم نے اپنی تمام تر تیاری کرلی ہے۔ ہم نے لوگوں سے حج کی زیارت کے لیے درخواستیں بھی لی تھیں۔
اس سے قبل سعودی عرب کی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ اس سال دنیا بھر سے 60 ہزار افراد حج ادا کرسکیں گے، ان میں سے 15 ہزار سعودی عرب کے شہری ہوں گے اور دوسرے ممالک سے صرف 45 ہزار افراد سعودی عرب جا سکیں گے۔ لیکن اب سعودی حکومت نے واضح کردیا ہے کہ اس بار بھی بیرونی ممالک سے کسی کو بھی حج ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال بھی مملکت سعودی عرب نے کورونا وائرس کے پیش نظر صرف ایک ہزار سعودی شہریوں اور وہاں مقیم افراد کو ہی حج بیت اللہ کی اجازت دی تھی۔