ETV Bharat / bharat

اک دن بک جائے گا ماٹی کے مول، مجروح سلطانپوری کو خراج عقیدت - etv bharat urdu news

ادب میں اپنی شعری صلاحیتوں اور فلمی دنیا میں اپنی نغمہ نگاری کی وجہ سے علاحدہ شناخت قائم کرنے والے مجروح سلطان پوری آج ہمارے درمیان نہیں ہیں، اردو غزل کا یہ البیلا شاعر 24 مئی 2000 کو اس جہان فانی سے کوچ کر گیا۔

اک دن بک جائے گا ماٹی کے مول، مجروح سلطانپوری کو خراج عقیدت
اک دن بک جائے گا ماٹی کے مول، مجروح سلطانپوری کو خراج عقیدت
author img

By

Published : May 24, 2021, 2:30 PM IST

مشہور شاعر مجروح سلطان پوری نے فلمی دنیا میں اپنی انفرادیت کے بل بوتے پر اپنی ایک الگ ہی پہچان بنائی تھی۔ اک دن بک جائے گا ماٹی کے مول، کتنا نازک ہے دل یہ نہ جانا، ہائے ہائے یہ ظالم زمانہ، جب دل ہی ٹوٹ گیا، ہم جی کے کیا کریں گے، ہمیں تم سے پیار کتنا، جیسے معروف نغموں کے خالق مجروح سلطان پوری یکم اکتوبر1919 کو اتر پردیش کے ضلع سلطان پور میں پیدا ہوئے۔ اصل نام اسرار الحسن خان تھا۔ والد پیشہ سے سب انسپکٹر تھے۔

مجروح سلطان پوری کے والد انھیں اعلیٰ تعلیم دینا چاہتے تھے لیکن مجروح نے ساتویں جماعت مکمل کرنے کے بعد عربی و فارسی کی تعلیم کے لیے سات سالہ کورس میں داخلہ لے لیا۔ اردو ، فارسی اور عربی میں مجروح نے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ درس نظامی کا کورس مکمل کرنے کے بعد عالم بنے، جس کے بعد لکھنؤ کے تکمیل الطب کالج سے یونانی طریقہ علاج میں تعلیم حاصل کی اور حکیم بن گئے۔ اپنا دواخانہ چلا یا ،جہاں وہ مریضوں کو حکیمانہ نسخوں سے صحت یاب کرتے تھے ۔

حکیمی دواخانہ کے ساتھ ساتھ سلطان پور میں مشاعروں میں بھی حصہ لیتے تھے ۔شعر و شاعری کا شوق تھا۔ پھر ایک وقت آیا کہ حکمت کو چھوڑ کر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے شعر و شاعری سے رشتہ جوڑ لیا ۔ ایک مرتبہ سلطان پور میں مشاعرے میں غزل پڑھی جسے سامعین نے بے حد سراہا۔ اِس طرح، مجروح نے حکمت چھوڑ کر شاعری کے ذریعے معاشرے کی نبض پہ ہاتھ رکھنے کا سوچا ۔پھر لفظوں سے لوگوں کا علاج کرنے لگے۔

یو این آئی

مشہور شاعر مجروح سلطان پوری نے فلمی دنیا میں اپنی انفرادیت کے بل بوتے پر اپنی ایک الگ ہی پہچان بنائی تھی۔ اک دن بک جائے گا ماٹی کے مول، کتنا نازک ہے دل یہ نہ جانا، ہائے ہائے یہ ظالم زمانہ، جب دل ہی ٹوٹ گیا، ہم جی کے کیا کریں گے، ہمیں تم سے پیار کتنا، جیسے معروف نغموں کے خالق مجروح سلطان پوری یکم اکتوبر1919 کو اتر پردیش کے ضلع سلطان پور میں پیدا ہوئے۔ اصل نام اسرار الحسن خان تھا۔ والد پیشہ سے سب انسپکٹر تھے۔

مجروح سلطان پوری کے والد انھیں اعلیٰ تعلیم دینا چاہتے تھے لیکن مجروح نے ساتویں جماعت مکمل کرنے کے بعد عربی و فارسی کی تعلیم کے لیے سات سالہ کورس میں داخلہ لے لیا۔ اردو ، فارسی اور عربی میں مجروح نے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ درس نظامی کا کورس مکمل کرنے کے بعد عالم بنے، جس کے بعد لکھنؤ کے تکمیل الطب کالج سے یونانی طریقہ علاج میں تعلیم حاصل کی اور حکیم بن گئے۔ اپنا دواخانہ چلا یا ،جہاں وہ مریضوں کو حکیمانہ نسخوں سے صحت یاب کرتے تھے ۔

حکیمی دواخانہ کے ساتھ ساتھ سلطان پور میں مشاعروں میں بھی حصہ لیتے تھے ۔شعر و شاعری کا شوق تھا۔ پھر ایک وقت آیا کہ حکمت کو چھوڑ کر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے شعر و شاعری سے رشتہ جوڑ لیا ۔ ایک مرتبہ سلطان پور میں مشاعرے میں غزل پڑھی جسے سامعین نے بے حد سراہا۔ اِس طرح، مجروح نے حکمت چھوڑ کر شاعری کے ذریعے معاشرے کی نبض پہ ہاتھ رکھنے کا سوچا ۔پھر لفظوں سے لوگوں کا علاج کرنے لگے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.