نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے پیر کو اولمپک پہلوان سشیل کمار کو چار دن کے لیے عبوری ضمانت دے دی، جو جونیئر قومی ریسلنگ چیمپئن ساگر دھنکھر کے قتل کے اہم ملزم ہیں۔ عدالت نے انہیں ان کے والد کی آخری رسومات ادا کرنے کے لیے عبوری ضمانت دی ہے۔ عدالت نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ان کی ضمانت منظور کی۔ بتا دیں کہ سشیل 2 جون 2021 سے جیل میں ہے۔ واضح رہے کہ 4 مئی 2021 کو سونی پت کے رہنے والے ایک پہلوان ساگر دھنکھر کو دہلی کے چھترسال اسٹیڈیم میں کچھ لوگوں نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔ اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتنے والے سشیل کمار پر قتل کا الزام تھا جس کا ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آیا تھا۔ اس کے بعد دہلی پولیس نے پہلوان سشیل کمار کو اس کے ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔
سشیل کمار پر دہلی کی عدالت نے قتل، اقدام قتل، فسادات، غیر قانونی سرگرمیوں اور دیگر مجرمانہ مقدمات کے تحت فرد جرم عائد کیا ہے۔ سشیل کمار کے ساتھ 17 دیگر جونیئر ریسلرز بھی اس میں شامل ہیں۔ ان سبھی پر ساگر دھنکھر کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ دراصل معاملہ یہ تھا کہ فلیٹ خالی کرنے کو لے کر ساگر دھنکھر اور سشیل پہلوان کے درمیان تنازع ہوا تھا۔ اس بات کو لے کر دونوں کے درمیان جھگڑا بھی ہوا، جس کے بعد ساگر اور اس کے دو ساتھیوں کو زبردستی چھترسال اسٹیڈیم لایا گیا تاکہ معاملے کو سلجھایا جا سکے، جہاں سشیل اپنے ساتھیوں کے ساتھ پہلے سے موجود تھا۔ یہیں سشیل اور اس کے ساتھیوں نے ساگر اور اس کے ساتھیوں کی زبردست پٹائی کی۔
مزید پڑھیں:۔ ریسلر سشیل کمار گرفتار