ETV Bharat / bharat

Loudspeaker Row لاؤڈ اسپیکر اور اذان تنازعہ پر گجرات حکومت کو نوٹس

author img

By

Published : Apr 8, 2023, 7:50 PM IST

لاؤڈ اسپیکر اور اذان تنازعہ پر گجرات ہائی کورٹ نے سخت رویہ اپناتے ہوئے گجرات حکومت کو نوٹس جاری کر 12 اپریل تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

لاؤڈ اسپیکر اور اذان تنازعہ پر گجرات حکومت کو نوٹس
لاؤڈ اسپیکر اور اذان تنازعہ پر گجرات حکومت کو نوٹس

احمدآباد: لاؤڈ اسپیکر اور اذان تنازعہ گجرات ہائی کورٹ میں زیر بحث ہے۔ ایسے میں گجرات میں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ اذان کے معاملے پر گجرات ہائی کورٹ میں ایک اور مفاد عامہ کی عرضی داخل کی گئی ہے۔ اس سے قبل بجرنگ دل نے بھی اس معاملے کو اٹھایا تھا۔ گاندھی نگر کی مسجد میں لاؤڈ اسپیکر سے اذان کی آواز معاملے میں بجرنگ دل نے بطور فریق بننے کی درخواست دی تھی، جسے گجرات ہائی کورٹ نے قبول کر لیا تھا لیکن لاؤڈ اسپیکر پر اذان کے معاملے پر نئی مفاد عامہ کی عرضی پر گجرات ہائی کورٹ نے سخت رویہ اپناتے ہوئے گجرات حکومت کو نوٹس جاری کر 12 اپریل تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

گجرات ہائی کورٹ نے لاؤڈ اسپیکر پر اذان کے معاملے پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اب تک اس معاملے پر گجرات حکومت نے کیا کاروائی کی ہے؟ اور کیا کچھ اقدامات اٹھائے ہیں، اس کا جواب 12 اپریل تک گجرات ہائی کورٹ میں جمع کیا جائے۔ جس کے لیے گجرات حکومت کو ایک نوٹس دی گئی ہے۔ درخواست گزار نے اس معاملے پر گجرات ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی میں کہا کہ لاؤڈ اسپیکر میں اذان سے ہونے والی صوتی آلودگی کے باعث مسجد کے لاؤڈ اسپیکر کو بند کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: Loudspeaker Row: سیاسی مقاصد کے لیے اذان مسئلہ کو اٹھایا جارہا ہے، صوبہ خان پٹھان کا بیان

غور طلب ہو کہ گزشتہ سال گاندھی نگر میں کچھ نوجوانوں نے لاؤڈ اسپیکر میں اذان کے معاملے پر مفاد عامہ کی عرضی داخل کی تھی، جس میں درخواست گزار نے کہا تھا کہ پانچ وقت کی اذان لوگوں کی پریشانی کا باعث بنتی ہے لیکن درخواست گزار نے کسی وجہ سے یہ درخواست واپس لے لی تھی۔ اس کے بعد بجرنگ دل نے اس معاملے کو اٹھایا اور لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی لگانے کے لئے گجرات ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کی۔

احمدآباد: لاؤڈ اسپیکر اور اذان تنازعہ گجرات ہائی کورٹ میں زیر بحث ہے۔ ایسے میں گجرات میں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ اذان کے معاملے پر گجرات ہائی کورٹ میں ایک اور مفاد عامہ کی عرضی داخل کی گئی ہے۔ اس سے قبل بجرنگ دل نے بھی اس معاملے کو اٹھایا تھا۔ گاندھی نگر کی مسجد میں لاؤڈ اسپیکر سے اذان کی آواز معاملے میں بجرنگ دل نے بطور فریق بننے کی درخواست دی تھی، جسے گجرات ہائی کورٹ نے قبول کر لیا تھا لیکن لاؤڈ اسپیکر پر اذان کے معاملے پر نئی مفاد عامہ کی عرضی پر گجرات ہائی کورٹ نے سخت رویہ اپناتے ہوئے گجرات حکومت کو نوٹس جاری کر 12 اپریل تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

گجرات ہائی کورٹ نے لاؤڈ اسپیکر پر اذان کے معاملے پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اب تک اس معاملے پر گجرات حکومت نے کیا کاروائی کی ہے؟ اور کیا کچھ اقدامات اٹھائے ہیں، اس کا جواب 12 اپریل تک گجرات ہائی کورٹ میں جمع کیا جائے۔ جس کے لیے گجرات حکومت کو ایک نوٹس دی گئی ہے۔ درخواست گزار نے اس معاملے پر گجرات ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی میں کہا کہ لاؤڈ اسپیکر میں اذان سے ہونے والی صوتی آلودگی کے باعث مسجد کے لاؤڈ اسپیکر کو بند کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: Loudspeaker Row: سیاسی مقاصد کے لیے اذان مسئلہ کو اٹھایا جارہا ہے، صوبہ خان پٹھان کا بیان

غور طلب ہو کہ گزشتہ سال گاندھی نگر میں کچھ نوجوانوں نے لاؤڈ اسپیکر میں اذان کے معاملے پر مفاد عامہ کی عرضی داخل کی تھی، جس میں درخواست گزار نے کہا تھا کہ پانچ وقت کی اذان لوگوں کی پریشانی کا باعث بنتی ہے لیکن درخواست گزار نے کسی وجہ سے یہ درخواست واپس لے لی تھی۔ اس کے بعد بجرنگ دل نے اس معاملے کو اٹھایا اور لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی لگانے کے لئے گجرات ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.