آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) دہلی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے جمعرات کو کہا کہ ڈیلٹا پلس سے متعلق اتنے کافی اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں جس سے یہ پتہ چلے کہ یہ قسم پہلے سے زیادہ متعدی ہے یا اس سے شرح اموات زیادہ ہے۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ اگر لوگ کووڈ کی مناسبت سے طرز عمل اختیار کریں اور کووڈ۔19 کا ٹیکہ لگوائیں تو وہ ابھرنے والی نئی قسموں سے محفوظ رہیں گے۔
ڈاکٹر گلیریا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ڈیلٹا پلس سے متعلق زیادہ اعداد و شمار موجود نہیں ہیں جس سے یہ معلوم ہو سکے کہ یہ زیادہ متعدی بیماری ہے، یا یہ کہ اس سے اموات زیادہ ہوتی ہیں، یا نظام مدافعت سے بچنے کے لیے اس نے کوئی اہم طریقہ کار تیار کر لیا ہے۔ اگر ہم کووڈ کی مناسبت سے طرز عمل اختیار کرتے ہیں اور ویکسین لگوا لیتے ہیں تو، ابھرنے والی مختلف قسموں سے محفوظ رہیں گے۔، "۔
یوم ڈاکٹر کے موقع پر، ایمس کے ڈائریکٹر نے ان طبی ملازمین کو بھی یاد کیا جو وبائی مرض کے دوران لوگوں کا خیال کرتے ہوئے اپنی جان گنوا دیے۔
انہوں نے کہا کہ "ڈاکٹر پچھلے ایک سال سے لڑ رہے ہیں اور ہمیں ان کے کام کی تعریف کرنی چاہیے۔ ہمیں ان لوگوں کو یاد رکھنا چاہیے جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کو یاد کرتے ہوئے ہمیں ایسی صورتحال پیدا کرنی چاہیے جہاں کیسز میں مزید اضافہ نہ ہو۔ ہمیں کووڈ کی مناسبت سے طرز عمل اختیار کرنا چاہیے اور اسی کے ساتھ ویکسینیشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے تاکہ ڈاکٹروں اور اسپتالوں پر کم دباؤ پڑے۔
مزید پڑھیں:
- ’ڈیلٹا پلس کورونا کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر حکومت قبل از وقت تیاری کرے‘: ڈاک
- ڈیلٹا پلس کی روک تھام کے لیے جینوم سِیکوئنسِنگ پر زور
ڈاکٹر گلیریا نے اس موقع پر ڈاکٹروں کے خلاف تشدد کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا کہ یہ طبی کمیونٹی کے لیے مایوسی کا سبب ہے۔
ایمس کے ڈائریکٹر نے کہا ، "ہمیں ڈاکٹروں کے ذریعہ کیے جانے والے کام کی تعریف اور ان کا احترام کرنا چاہیے اور انہیں ڈاکٹروں کے خلاف تشدد کی مذمت کرنی چاہیے۔ یہ ایک بہت بڑا خطرہ ہے جو طبی کمیونٹی کے لیے مایوسی کا باعث ہے۔"