دارالحکومت دہلی میں ایم سی ڈی کے انتخابات Delhi Municipal Corporation Election ہونے ہیں، جس کے پیش نظر ملک کی مختلف ریاستوں سمیت دہلی میں بھی سیاست تیز ہو گئی ہے، تمام سیاسی جماعتیں پلاننگ کرنے میں مصروف ہیں۔
ایسے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے شمال مشرقی دہلی کے علاقے میں رہنے والوں سے بات کی اور موجودہ حالات کا جائزہ لیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ رواں برس ہونے والے ایم سی ڈی انتخابات میں کن مسائل کی بنیاد پر ووٹ دیے جائیں گے۔
وہیں اس تعلق سے لوگوں نے بتایا کہ وہ بنیادی مسائل پر ووٹنگ کریں گے، حالانکہ ان کے اندر موجودہ حکومت کے خلاف ناراضگی بھی دیکھنے کو ملی۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب چوہان بانگر نسشت کے کونسلر زبیر احمد سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ اس بار انتخابات میں لوگوں کے رجحان تبدیل ہوں گے اور دہلی فسادات بھی ایک اہم مسئلہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شمال مشرقی دہلی کا علاقہ ہمیشہ سے گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ رہا ہے جب بابری مسجد کو مسمار کیا گیا تھا تب پورے ملک میں فسادات ہوئے تھے لیکن شمال مشرقی دہلی میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا تھا، موجودہ فسادات کی وجہ اور اس کے پیچھے حکومت ناکامی ہے ورنہ ایسا کبھی نہین ہوتا۔
وہیں موجپور علاقے کے رہنے والے عبد الکریم نے کہا کہ انتخابات میں دہلی فسادات کا کوئی رول نہیں ہوگا، نہ ہی اس کا اثر ایم سی ڈی پر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ صفائی ستھرائی اور بجلی پانی جیسے مسائل ہی اس انتخابات میں رہیں گے۔
- مزید پڑھیں: Delhi AIMIM Leader ON Kejriwal: 'کیجریوال وعدے بھول گئے، اب انہیں ووٹرس بھی بھول جائیں گے'
وہیں وجے پارک علاقے کے رہنے والے محمد عاصم کا کہنا تھا کہ اس بار کے ایم سی ڈی انتخابات میں تعلیم اور صحت کا موضوع سیاسی گلیاروں میں گونجے گا انہوں نے کہا کہ دہلی فسادات ایک بڑا مدہ ضرور ہے لیکن ایم سی ڈی انتخابات بہت چھوٹے پیمانے پر ہوتے ہیں، اس میں مقامی مسائل ہی عوام کے سامنے رہیں گے۔