امریکہ: پینٹاگون نے کہا ہے کہ اس کے پاس ان رپورٹز کی تصدیق کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے جن میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے ساتھ پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔
پینٹاگون کے پریس سیکریٹری جان کربی نے جمعرات کو ایک نیوز کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی کی جانب سے مبینہ الزامات لگائے جا رہے ہیں کہ پاکستان نے اپنے دس ہزار سے پندرہ ہزار افراد کو افغانستان بھیجا تھا تاہم ان الزامات کی تصدیق کرنے کے لئے کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھی دہشت گردی سے متاثر رہا ہے۔ ہم سب کو عسکری حملوں کو روکنے کے لئے ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہئے۔
دریں اثنا، ایک اہم کانگریس کمیٹی نے متفقہ طور پر نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ میں ترمیم منظور کی ہے جس میں سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن سے پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کی حفاظت کے بارے میں رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
ریپبلکن کانگریس ویمن لیز چینی کی جانب سے پیش کی گئی ترمیم کو ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی نے بدھ کو صوتی ووٹ کے ذریعے منظور کیا۔ یہ سیکریٹری دفاع سے پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے ضبط یا کنٹرول پر رپورٹ طلب کرتا ہے۔