ممبئی کے محمد علی روڈ ، بھنڈی بازار کی یہ بازاریں ماہ مقدس رمضان المبارک میں روشنیوں اور قمقموں میں ڈوبی ہوئی رہتی تھی لیکن دوسرے لاک ڈاؤن کے بعد یہاں پھر سے سناٹا پسرا ہوا ہے۔بازار میں نہ تو کاروبار ہے نہ تو گراہک ہیں ۔
رمضان سے پہلے لاک ڈاؤن کو دیکھتے ہوئے تاجروں میں یہ امید تھی کہ عید کی خریداری کے دوران بازار میں رونق ہوگی اور گراہک خریداری کرنے کے لئے یہاں آئینگے۔لیکن جب حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کی میعاد میں توسیع کرنے کے ساتھ سختی بھی کی گئی، جس سے اب ان بازاروں میں قفل لگا ہوا ہے۔ان بازاروں میں زیادہ تر تاجر مسلم ہیں۔ہر برس ان بازاروں میں صرف رمضان کے مہینے میں بڑے پیمانے پر تجارت کی جاتی ہے ۔
ممبئی کے علاوہ ممبئی سے متصل دوسرے اضلاع سے لوگ خریداری کرنے اور تجارت کی غرض سے یہاں آتے ہیں لیکن ٹرانسپورٹ اور دوسرے نظام ٹھپ ہونے کے سبب یہاں تک ادنیٰ سے اعلیٰ کی رسائی مشکل ہوگئی ہے۔اگر کسی طرح سے یہاں لوگ پہنچ بھی گئے تو ان دوکانوں میں لگے قفل کو دیکھ کر اُنہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
علاقے میں افطاری کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس نے نرمی برتی ہے، اسی نرمی کے سبب کچھ جگہوں پر دکاندار چوری چپکے کپڑے فروخت کر رہے ہیں جسکی وجہ سے اکثر انہیں پولیس کی کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔