واشنگٹن: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعرات کو واشنگٹن ڈی سی میں 'خواتین کو بااختیار بنانے اور بطور صنعت کار' کے موضوع پر ایک پینل بحث میں حصہ لیا۔ اس پینل میں ورلڈ بینک گروپ کے صدر ڈیوڈ مالپاس اور گولڈمین سیکس کے سی ای او ڈیوڈ سولومن شامل تھے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آئی ایم ایف/ورلڈ بینک کی میٹنگوں کے دوران خواتین کی اقتصادی حیثیت کو مضبوط بنانے کے اقدامات کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح مودی حکومت خواتین کی زیر قیادت ترقی کے خیال کے ساتھ کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2014 کے بعد سے پی ایم مودی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہمیں بھارت کے لیے خواتین پر مبنی ترقی نہیں بلکہ خواتین کی قیادت میں ترقی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہر بھارتی کے لیے زیرو بیلنس اکاؤنٹس (جن دھن اکاؤنٹس) کھولے جائیں۔ سیتا رمن نے حکومت ہند کی طرف سے خواتین کو بااختیار بنانے، ان کی معاشی آزادی اور ان کے نتائج کو بڑھانے کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات کی طرف بھی اشارہ کیا۔
اس دوران عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپاس نے تمام ممالک کے لیے معاشی فوائد کے وسیع امکانات کا حوالہ دیتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانے پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے کا عہد کیا ہے۔ اراکین سے خطاب کرتے ہوئے مالپاس نے کہا کہ کاروبار شروع کرنا خواتین کے لیے بہتر مستقبل کی تعمیر کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔ فنانس، ہنر اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی تک رسائی کو قابل بنانا ضروری ہے۔
مزید پڑھیں: World Bank Annual Meeting بھارت میں مسلمانوں کی صورتحال پر سوال، نرملا سیتا رمن کا جواب
مقررین نے عالمی چیلنجز سے نمٹنے میں خواتین کے کردار کو تسلیم کرنے کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے خواتین کی قیادت کی تعریف کو وسیع کرنے پر زور دیا جس میں نہ صرف بڑی عالمی کمپنیوں کے سی ای اوز بلکہ مقامی اقدامات کے رہنما بھی شامل ہوں گے۔ انہوں نے خواتین کی ہنر مندی کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا تاکہ ٹیکنالوجی کی تیز رفتار تبدیلیوں کے درمیان وہ پیچھے نہ رہ جائیں۔