ETV Bharat / bharat

نائجیریا کا شہری سائبر فراڈ معاملہ میں ریمانڈ پر بھیجا گیا - نائجیریا کا رہائشی ریمانڈ پر بھیجا گیا

نائجیریا میں 'ایرومی اوجو گورنمنٹ' علاقے میں لاگوس کے رہائشی 'رابرٹ اوٹو جے مے' سنہ 2011 سے دہلی میں بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے رہ رہا تھا۔ چونکہ وہ بھارت کا شہری نہیں تھا۔ لہذا، سائبر فراڈ کے ذریعے حاصل کی گئی رقم کو بھارتی شہریوں کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرتا تھا۔

نائجیریا کا رہائشی سائبر فراڈ معاملہ میں ریمانڈ پر بھیجا گیا
نائجیریا کا رہائشی سائبر فراڈ معاملہ میں ریمانڈ پر بھیجا گیا
author img

By

Published : Sep 2, 2021, 8:42 AM IST

سائبر فراڈ کے ذریعے لوگوں کے اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے نکالنے والے 'رابرٹ اوٹو جے مے' کو بریلی پولیس نے ریمانڈ پر لیا ہے۔ بریلی میں تھانہ فریدپور پولیس نے رابرٹ کو ریمانڈ پر لینے کے لیے عرضی داخل کی تھی، جسے سی جے ایم اتُل چودھری نے منظور کر لیا۔ یہ ریمانڈ 36 گھنٹے کی ہوگی۔ پولیس ان 36 گھنٹے میں رابرٹ سے اُس کے دیگر ساتھیوں اور سائبر فراڈ کے سلسلہ میں معلومات حاصل کرے گی۔

غورطلب ہے نائجیریا میں 'ایرومی اوجو گورنمنٹ' علاقے میں لاگوس کے رہائشی 'رابرٹ اوٹو جےمے' سنہ 2011 سے دہلی میں بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے رہ رہا تھا۔ چونکہ وہ ہندوستان کا شہری نہیں تھا۔ لہذا، سائبر فراڈ کے ذریعے حاصل کی گئی رقم کو ہندوستانی شہریوں کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرتا تھا۔ وہ اس کے عوض میں مقامی لوگوں کو کل رقم کا 15 فیصد رقم دیتا تھا، باقی 85 فیصد وہ خود لیتا تھا۔

تقریباً چار برس قبل اُس کی ملاقات بریلی کے قصبہ فریدپور میں محلہ بھورے خاں کی گوٹیا کے رہنے والے مہدی حسن سے ہو گئی۔ رابرٹ نے مہدی حسن کو اسکیم بتائی اور سائبر فراڈ کی رقم کو 15 فیصد اور 85 فیصد کے حساب سے تقسیم کرنے کی اسکیم بتائی تو مہدی حسن تیار ہو گیا۔ مہدی حسن نے اپنے بیٹے ارباز اور دو دیگر رشتہ داروں کے اکاؤنٹ کی پاس بُک رابرٹ کے حوالے کر دیے۔ رابرٹ نے کچھ ہی مہینے میں تقریباً 80 لاکھ روپے ان چاروں لوگوں کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دیے۔ اب مہدی حسن کی نیت میں بے ایمانی آ گئی اور اُس نے رقم واپس کرنے کے بجائے وہ دہلی سے فریدپور واپس آ گیا۔

رابرٹ اوٹو جےمے، ان چاروں کی پاس بُک پر درج نام اور پتا لیکر اپنی سائبر فراڈ کی رقم لینے قصبہ فریدپور آ گیا اور مہدی حسن کے گھر پہنچ گیا۔ مہدی حسن اور بیٹا ارباز گھر سے فرار ہو گئے اور گھر کی خواتین نے رابرٹ کی گھیرا بندی کرکے پولیس کو اطلاع کرکے اُسے پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس نے جب رابرٹ سے پوچھ گچھ کی تو اُس نے پولیس کو حیرت انگیز جواب دیے۔ اُس نے پولیس کو بتایا کہ وہ سنہ 2011 میں نائجیریا سے ہندوستان آیا تھا۔ یہاں اُس کا پاسپورٹ گم ہو گیا اور ویزا ختم ہو گیا۔ لہذا، وہ گزشتہ 10 برسوں سے دہلی میں غیرقانونی طریقے سے دہلی میں رہ رہا ہے۔ یہاں اُس کا دوست 'ری جوٹو' بھی رہتا ہے اور وہ بھی سائبر جرائم کے ذریعے لوگوں کے اکاؤنٹ سے روپے نکال کر فرضی نام اور پتے پر کھولے گئے ہندوستانیوں کے اکاؤنٹ میں پیسے ٹرانسفر کرتا ہے۔

رابرٹ اوٹو جےمے کے دوست ری جوٹو نے کچھ بھارتیوں کے ساتھ مل کر راجستھان، دہلی، نوئڈا، پنجاب اور دیگر اضلاع میں اکاؤنٹ کھولے ہیں۔ پولیس نے رابرٹ کو ریمانڈ پر لینے کے عمل کے ساتھ فہرست تیار کی ہے اور وہ ہندوستان و دیگر اضلاع میں اُس کے سائبر جرائم کرنے والے دوستوں کی معلومات جمع کرے گی اور اُن کی گرفتاری کی کوشش کرے گی۔

سائبر فراڈ کے ذریعے لوگوں کے اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے نکالنے والے 'رابرٹ اوٹو جے مے' کو بریلی پولیس نے ریمانڈ پر لیا ہے۔ بریلی میں تھانہ فریدپور پولیس نے رابرٹ کو ریمانڈ پر لینے کے لیے عرضی داخل کی تھی، جسے سی جے ایم اتُل چودھری نے منظور کر لیا۔ یہ ریمانڈ 36 گھنٹے کی ہوگی۔ پولیس ان 36 گھنٹے میں رابرٹ سے اُس کے دیگر ساتھیوں اور سائبر فراڈ کے سلسلہ میں معلومات حاصل کرے گی۔

غورطلب ہے نائجیریا میں 'ایرومی اوجو گورنمنٹ' علاقے میں لاگوس کے رہائشی 'رابرٹ اوٹو جےمے' سنہ 2011 سے دہلی میں بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے رہ رہا تھا۔ چونکہ وہ ہندوستان کا شہری نہیں تھا۔ لہذا، سائبر فراڈ کے ذریعے حاصل کی گئی رقم کو ہندوستانی شہریوں کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرتا تھا۔ وہ اس کے عوض میں مقامی لوگوں کو کل رقم کا 15 فیصد رقم دیتا تھا، باقی 85 فیصد وہ خود لیتا تھا۔

تقریباً چار برس قبل اُس کی ملاقات بریلی کے قصبہ فریدپور میں محلہ بھورے خاں کی گوٹیا کے رہنے والے مہدی حسن سے ہو گئی۔ رابرٹ نے مہدی حسن کو اسکیم بتائی اور سائبر فراڈ کی رقم کو 15 فیصد اور 85 فیصد کے حساب سے تقسیم کرنے کی اسکیم بتائی تو مہدی حسن تیار ہو گیا۔ مہدی حسن نے اپنے بیٹے ارباز اور دو دیگر رشتہ داروں کے اکاؤنٹ کی پاس بُک رابرٹ کے حوالے کر دیے۔ رابرٹ نے کچھ ہی مہینے میں تقریباً 80 لاکھ روپے ان چاروں لوگوں کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دیے۔ اب مہدی حسن کی نیت میں بے ایمانی آ گئی اور اُس نے رقم واپس کرنے کے بجائے وہ دہلی سے فریدپور واپس آ گیا۔

رابرٹ اوٹو جےمے، ان چاروں کی پاس بُک پر درج نام اور پتا لیکر اپنی سائبر فراڈ کی رقم لینے قصبہ فریدپور آ گیا اور مہدی حسن کے گھر پہنچ گیا۔ مہدی حسن اور بیٹا ارباز گھر سے فرار ہو گئے اور گھر کی خواتین نے رابرٹ کی گھیرا بندی کرکے پولیس کو اطلاع کرکے اُسے پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس نے جب رابرٹ سے پوچھ گچھ کی تو اُس نے پولیس کو حیرت انگیز جواب دیے۔ اُس نے پولیس کو بتایا کہ وہ سنہ 2011 میں نائجیریا سے ہندوستان آیا تھا۔ یہاں اُس کا پاسپورٹ گم ہو گیا اور ویزا ختم ہو گیا۔ لہذا، وہ گزشتہ 10 برسوں سے دہلی میں غیرقانونی طریقے سے دہلی میں رہ رہا ہے۔ یہاں اُس کا دوست 'ری جوٹو' بھی رہتا ہے اور وہ بھی سائبر جرائم کے ذریعے لوگوں کے اکاؤنٹ سے روپے نکال کر فرضی نام اور پتے پر کھولے گئے ہندوستانیوں کے اکاؤنٹ میں پیسے ٹرانسفر کرتا ہے۔

رابرٹ اوٹو جےمے کے دوست ری جوٹو نے کچھ بھارتیوں کے ساتھ مل کر راجستھان، دہلی، نوئڈا، پنجاب اور دیگر اضلاع میں اکاؤنٹ کھولے ہیں۔ پولیس نے رابرٹ کو ریمانڈ پر لینے کے عمل کے ساتھ فہرست تیار کی ہے اور وہ ہندوستان و دیگر اضلاع میں اُس کے سائبر جرائم کرنے والے دوستوں کی معلومات جمع کرے گی اور اُن کی گرفتاری کی کوشش کرے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.