سرسا: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے ہریانہ کے سرسا کے تختمل گاؤں میں سابق سرپنچ جگ سیر سنگھ عرف جگا کے گھر پر چھاپے کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ، واکی ٹاکی، نقدی اور سی سی کیمرے کے ڈی وی آر برآمد کی ہے۔NIA recovered Arms
پولیس ذرائع سے آج ملی اطلاع کے مطابق یہ کارروائی منگل کی رات انسپکٹر امت چوبے، سب انسپکٹر راکیش روشن اور سب انسپکٹر منوج کمار کی قیادت میں کی گئی۔ این آئی اے گزشتہ کئی دنوں سے پنجاب اور ہریانہ میں سرگرم بدمعاشوں کے ٹھکانوں پر چھاپے مار رہی ہے۔ این آئی اے کو خفیہ اطلاع ملی ہے کہ ہریانہ کے مختلف اضلاع میں سرگرم بدمعاشوں کے ممنوعہ تنظیموں سے تعلقات ہیں۔ اسی وجہ سے این آئی اے کی ٹیم کل رات سرسا پہنچی اور گاؤں چوٹالہ کے رہنے والے چھوٹو بھاٹ اور کالانوالی تھانہ کے تحت گاؤں تختمل کے سابق سرپنچ جگ سیر سنگھ عرف جگا کے گھر پر چھاپہ مارا۔ چھاپے کے دوران این آئی اے کو ان دونوں بدمعاشوں کے گھر سے بھاری مقدار میں ہتھیار، واکی ٹاکی، نقدی اور سی سی کیمرے کی ڈی وی آر ملی ہے۔
خیال ر ہے کہ گاؤں چوٹالہ کے رہنے والے چھوٹو بھاٹ پر قتل، مارپیٹ سمیت کئی مقدمات درج ہیں اور وہ طویل عرصے سے جیل میں تھا اور ان دنوں پیرول پر گاؤں آیا ہوا تھا۔ اسی طرح تختمال کے رہائشی جگ سیر کے خلاف بھی کئی مقدمات درج ہیں۔ جگ سیر کی تار سدھو موسی والا قتل کیس میں ملوث لوگوں سے بھی جڑی بتائی جارہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ موسی والا واقعہ کے شوٹروں نے واردات کو انجام دینے سے پہلے جگ سیر سنگھ کے یہاں پناہ لی تھی۔ موسی والا قتل کیس میں ملوث سندیپ عرف کیکڑا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ جگ سیر سنگھ کا گرگا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق این آئی اے کی دو ٹیمیں کل رات سرسا پہنچی، جن میں سے ایک ٹیم نے کالانوالی تھانے کے تحت تختمل گاؤں میں سابق سرپنچ جگ سیر سنگھ عرف جگا کے گھر پر چھاپہ مارا، جس کے دوران ٹیم نے ایک بندوق، دو پستول، 127 کارتوس برآمد کئے اور ایک لاکھ چھ ہزار روپے بھی برآمد ہوئے جبکہ جگجیت سنگھ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ ٹیم نے جگ سیر سنگھ کو کل دہلی ہیڈ کوارٹر میں طلب کیا ہے۔ ٹیم اسلحہ اور کارتوس اپنے ساتھ لے گئی جبکہ وصول شدہ رقم لواحقین کے حوالے کر دی گئی۔ دوسری جانب دوسری ٹیم نے گاؤں چوٹالہ میں چھوٹو بھاٹ کے گھر پر چھاپہ مارا جہاں چھوٹو بھاٹ تو نہیں ملا لیکن اس کے گھر سے 27 کارتوس، دو واکی ٹاکیز، 2 ڈی وی آر ملے جنہیں ٹیم اپنے ساتھ لے گئی۔ این آئی اے کی ٹیم نے آج صبح تک تحقیقات جاری رکھی۔ این آئی اے کی ٹیم نے کس مقصد سے چھاپہ مارا اب تک اس کا انکشاف نہیں کیا ہے۔
یو این آئی