نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے بدھ کی علی الصبح کیرالہ، کرناٹک اور تمل ناڈو میں دو الگ الگ دھماکے کے مقدمات میں تفتیش کے تحت متعدد مقامات پر چھاپے مارے۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی تحقیقاتی ایجنسی کے ذرائع کے مطابق چھاپے ماری کی یہ کارروائی گذشتہ سال تمل ناڈو کے کوئمبٹور اور کرناٹک کے منگلورو میں ہوئے بم دھماکوں کے سلسلے میں کی جا رہی ہیں جو بالترتیب 23 اکتوبر 2022 اور 19 نومبر 2022 کو ہوئے تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ تینوں ریاستوں میں تقریباً پانچ درجن مقامات پر بیک وقت چھاپے مارے گئے جن میں تمل ناڈو کے کوئمبٹور اور کیرالہ میں مننڈی علاقہ شامل ہیں۔
این آئی اے نے گذشتہ سال 27 اکتوبر کو تمل ناڈو کے کوئمبٹور ضلع کے کوٹائی ایشوران مندر کے سامنے دھماکہ خیز مواد سے بھری کار میں ہوئے بم دھماکے کی تحقیقات کا آغاز 23 اکتوبر کو کیا تھا۔ اس معاملے میں انسداد دہشت گردی ایجنسی نے پہلے گیارہ ملزمین کو گرفتار کیا تھا جس کی ابتدائی طور پر تمل ناڈو پولیس نے گزشتہ سال 23 اکتوبر کو شکایت درج کی تھی۔
مزید پڑھیں:۔ Coimbatore Car Blast دہشت گری کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہوگا، ایل جی تمیلی سائی سوندر راجن
این آئی اے نے ایک بیان میں دعوی کیا ہے کہ مقتول ملزم جمیشہ مبین آئی ایس آئی ایس سے وابسطہ ہونے کے بعد خودکش حملہ کرنے اور کمیونٹی میں دہشت پھیلانے کے ارادے سے مندر کے احاطے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمین نے فروری 2022 میں ایروڈ ضلع کے ستھیامنگلم جنگل کے اسنور اور کدمبور کے جنگلاتی علاقوں کے اندرونی علاقوں میں مبینہ طور پر مجرمانہ سازش کی تھی۔ اس میں مزید دعوی کہا گیا کہ میٹنگس کی قیادت گرفتار شدہ ملزم عمر فاروق کر رہے تھے، جس میں محمد اظہر الدین، شیخ ہدایت اللہ اور صنوفر علی نے شرکت کی، جہاں انہوں نے مبینہ طور پر ملک مخالف سرگرمیوں کو انجام دینے کی سازش کی۔