نئی دہلی/ممبئی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم، ڈی-کمپنی سے متعلق معاملے میں دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ مشتبہ ملزمان کے نام عارف ابوبکر شیخ (59) اور شکیل شیخ عرف چھوٹا شکیل (51) ہیں۔ دونوں کو این آئی اے کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ دراصل حال ہی میں این آئی اے نے داؤد ابراہیم کے ساتھیوں کے 29 مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ ایجنسی نے اس سے پہلے 15 لوگوں سے پوچھ گچھ کی تھی۔ NIA arrested two people in connection with D-company
-
NIA arrests 2 suspects, namely Arif Abubakar Shaikh (59y/o) & Shakeel Shaikh alias Chhota Shakeel (51y/o), in the D-company case, involving Dawood Ibrahim Kaskar & his associates. The suspects will be produced before the NIA Special Court today for seeking Police custody.
— ANI (@ANI) May 13, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">NIA arrests 2 suspects, namely Arif Abubakar Shaikh (59y/o) & Shakeel Shaikh alias Chhota Shakeel (51y/o), in the D-company case, involving Dawood Ibrahim Kaskar & his associates. The suspects will be produced before the NIA Special Court today for seeking Police custody.
— ANI (@ANI) May 13, 2022NIA arrests 2 suspects, namely Arif Abubakar Shaikh (59y/o) & Shakeel Shaikh alias Chhota Shakeel (51y/o), in the D-company case, involving Dawood Ibrahim Kaskar & his associates. The suspects will be produced before the NIA Special Court today for seeking Police custody.
— ANI (@ANI) May 13, 2022
تلاشی مہم کے بعد این آئی اے نے کہا تھا کہ یہ مقدمہ بین الاقوامی شدت پسند نیٹ ورک اور ڈی کمپنی کی مجرمانہ سرگرمیوں سے متعلق ہے جن میں داؤد ابراہیم کاسکر اور حاجی انیس، شکیل شیخ، جاوید پٹیل اور ٹائیگر میمن شامل ہیں۔ این آئی اے نے کہا تھا کہ مجرموں پر ہتھیاروں کی اسمگلنگ، شدت پسندی، منی لانڈرنگ کے علاوہ جعلی بھارتی کرنسی نوٹ جیسے مقدمات درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ یہ مقدمہ شدت پسندی کی فنڈ اکٹھا کرنے اور لشکر طیبہ، جیش محمد اور القاعدہ سمیت بین الاقوامی شدت پسند تنظیموں کے ساتھ فعال تعاون میں کام کرنے سے متعلق ہے۔
- مزید پڑھیں:۔ NIA Raids On Dawood Ibrahim Associates: این آئی اے نے داؤد ابراہیم سے وابستہ کئی لوگوں کے ٹھکانوں پر چھاپہ مارا
وزارت داخلہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ جنوری کے آخر اور فروری کے شروع میں بھارت میں خاص طور پر ممبئی میں ڈی کمپنی کی تمام سرگرمیوں کو منجمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ عہدیدار نے کہاکہ این آئی اے کو ڈی کمپنی کے خلاف مہم چلانے کا کام سونپا گیا تھا، جبکہ دیگر تمام مرکزی ایجنسیاں این آئی اے کی مدد کریں گی۔ بتادیں کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے داؤد ابراہیم منی لانڈرنگ کیس میں مہاراشٹر کے سابق وزیر نواب ملک کے خلاف حالیہ دنوں میں مقدمہ درج کیا ہے۔