سٹینفورڈ (کیلیفورنیا): کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ جب وہ سیاست میں آئے تھے تو انہوں نے نہیں سوچا تھا کہ لوک سبھا سے ان کی نااہلی ممکن ہے۔ راہل گاندھی امریکہ کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ اپنے دورے کے ایک حصے کے طور پر، وہ بدھ کی رات اسٹینفورڈ یونیورسٹی کیمپس پہنچے۔ جہاں انہوں نے بھارتی طلبا سے خطاب کیا۔
ویاناڈ کے سابق ایم پی راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں پارلیمنٹ کی رکنیت سے محرومی کا ذکر کیا۔ راہل گاندھی کو سورت کی ایک عدالت کی طرف سے ہتک عزت کا قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب 2000 میں انہوں نے فعال سیاست میں شمولیت اختیار کی۔ اس وقت اس نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ اس صورتحال سے گزریں گے۔
-
Relive the captivating moments as Shri @RahulGandhi graced the stage at Stanford University for an unforgettable interactive session. pic.twitter.com/IbcaPQ3o8y
— Congress (@INCIndia) June 1, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Relive the captivating moments as Shri @RahulGandhi graced the stage at Stanford University for an unforgettable interactive session. pic.twitter.com/IbcaPQ3o8y
— Congress (@INCIndia) June 1, 2023Relive the captivating moments as Shri @RahulGandhi graced the stage at Stanford University for an unforgettable interactive session. pic.twitter.com/IbcaPQ3o8y
— Congress (@INCIndia) June 1, 2023
انہوں نے کہا کہ بھارت کی سیاست میں اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے وہ ان کے تصور سے باہر ہے۔ لوک سبھا کی رکنیت سے محرومی کا ذکر کرتے ہوئے 52 سالہ گاندھی نے کہا کہ انہوں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ایسا کچھ ممکن ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ اگرچہ مجھے لگتا ہے کہ اس نے مجھے واقعی ایک بڑا موقع فراہم کیا ہے، شاید اسی طرح سیاست چلتی ہے۔
منصوبہ چھ ماہ پہلے بنا تھا: انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں لوک سبھا کی رکنیت چھیننے کی منصوبہ بندی تقریباً چھ ماہ پہلے شروع ہو گئی تھی۔ ہم لڑ رہے تھے۔ اس وقت بھی پوری اپوزیشن بھارت میں لڑ رہی ہے۔ بی جے پی کے پاس بڑی مالی صلاحیت ہے۔ اداروں پر ان کا کنٹرول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ملک میں جمہوری جنگ لڑنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ تاہم، چھ مہینے پہلے ہم نے بھارت جوڑو یاترا پر جانے کا فیصلہ کیا۔
مزید پڑھیں: Rahul Gandhi US Visit امریکہ میں راہل کا پیگاسس مسئلے پر وزیر اعظم پر طنز، فون اٹھا کر بولا، ہیلو مسٹر مودی
وزیر اعظم نریندر مودی پر سوال اٹھایا: یہاں یونیورسٹی میں ہندوستانی نژاد طلباء اور ماہرین تعلیم کے ساتھ بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ میں بالکل واضح ہوں، یہ ہماری لڑائی ہے۔ ہمیں اس کا مقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں موجود ہندوستان کے نوجوان طلباء سے رابطہ قائم کرنا چاہتا ہوں۔ میں ان سے بات کرنا چاہتا ہوں۔ ایسا کرنا میرا حق ہے۔ انہوں نے طلباء سے کہا کہ میں کسی سے تعاون کا طالب نہیں ہوں۔ اسٹینفورڈ کے پورے آڈیٹوریم میں کھچا کھچ بھرے سامعین کی تالیوں کے درمیان گاندھی نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ وزیر اعظم یہاں کیوں نہیں آتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آڈیٹوریم میں زیادہ رش کی وجہ سے کچھ طلبہ کو داخلہ نہیں مل سکا۔ طلباء نے پروگرام شروع ہونے سے دو گھنٹے پہلے ہی قطاریں لگانا شروع کر دیں۔ پچھلے ڈیڑھ سال میں بہت سے بھارتی لیڈروں نے ہندوستانی طلبہ سے بات چیت کی ہے۔