اے ایم یو کے چانسلر سیدنا مفضل سیف الدین نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ وہ علی گڑھ کی موجودہ کووڈ صورتِ حال کے بارے میں جان کر فکر مند ہیں اور تمام طلبہ، اساتذہ و غیر تدریسی عملے کی صحت اور تحفظ کے لیے دعا گو ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مشکل گھڑی میں ہم لوگوں کو اللہ کے کلام سے رجوع کرنا چاہیے کہ اگر کوئی بیمار ہوتا ہے تو یہ صرف اللہ ہی ہے جو اس کو علاج فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "کووڈ 19 کے خلاف قومی جنگ میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کردار سے وہ باخبر ہیں اور انہیں خوشی ہے کہ بھارت بائیوٹیک اور انڈین کونسل آف میڈیکل سائنسز کے ساتھ مل کر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے کوویکسین ٹیکے کے تجربے میں شامل ہو کر بڑا کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی کا جواہر لال نہرو میڈیکل کالج اس وبا کی دوسری لہر میں ہزاروں متاثرین کی خدمات کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
سیدنا مفضل نے کہا کہ وہ اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہیں کہ وہ اس ادارے کے اساتذہ اور طلبہ کو تمام مشکل حالات میں صبر و تحمل کے ساتھ اس وبا سے مردانہ وار مقابلہ کرنے کی طاقت دے۔ انہوں نے کہا کہ حدیث مبارک ہے کہ جب کوئی اپنے بھائی کی مدد کرنے کے لیے قدم بڑھاتا ہے تو اللہ اس کی مدد کرتا ہے۔
سیدنا مفضل نے کہا کہ اللہ پوری یونیورسٹی برادری کا صبر آزما حالات میں تحفظ فرمائے اور جو لوگ اس وبا سے جاں بحق ہوگئے ہیں ان کے اہل خانہ اور اقربا کو اس کے مقابل تلافی نقصان کو برداشت کرنے کی طاقت، حوصلہ اور صبر عطا کرے۔ آمین