صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں بھی انسانیت پر بہت زیادہ اثر ڈال سکتی ہیں، اس لیے ہمیں نہ صرف روایتی خطرات بلکہ فطرت کی غیر یقینی صورتحال سمیت نادیدہ خطرات کا سامنا کرنے کے لیے خود کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔Climate change, sustainable development issues of prime importance
محترمہ مرمو نے جمعرات کو یہاں راشٹرپتی بھون میں نیشنل ڈیفنس کالج کے 62ویں کورس کے اساتذہ اور اراکین سے ملاقات کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ایک متحرک دنیا میں رہتے ہیں جہاں ایک چھوٹی سی تبدیلی بھی بہت بڑا اثر ڈال سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات اس کے سیکیورٹی اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔ کووڈ وبائی مرض کی رفتار اور اس کے خطرات صرف ایک مثال ہے جس کا آج انسانیت کو سامنا ہے۔ یہ ہمیں بنی نوع انسان کی بے بسی کا احساس دلاتا ہے۔ ہر خطرہ ہمیں اس کا مقابلہ کرنے اور اس کی تکرار کو روکنے کی ضرورت کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔ ہمیں نہ صرف روایتی خطرات بلکہ فطرت کی غیر یقینی صورتحال سمیت ان دیکھے خطرات کا سامنا کرنے کے لیے خود کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور پائیدار ترقی کے مسائل آج انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام ممالک اکٹھے ہوں اور ان کے حل کے لیے کام کریں۔ یہ وہ نقطہ ہے جس پر اسٹریٹجک پالیسیاں ممالک کی خارجہ پالیسیوں کے مطابق ہونی چاہئیں۔ یہ ایک کثیر الجہتی نقطہ نظر ہے جس کے لیے ہمیں خود کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان بحیثیت قوم خود کفیل ملک بننے کی طرف قدم اٹھا رہا ہے۔ اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مختلف پالیسی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ یہی وہ وژن ہے جو ہندوستان کو ترقی کی راہ پر لے جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں جب وکرانت، پہلے دیسی ساختہ طیارہ بردار بحری جہاز کو ہندوستانی بحریہ میں شامل کیا گیا تھا، یہ ہر ہندوستانی کے لیے قابل فخر لمحہ تھا۔
مزید پڑھیں:Draupadi Murmu Meets Bengal BJP Leaders: دروپدی مرمو کی بنگال بی جے پی رہنماؤں سے ملاقات
یواین آئی۔