نئی دہلی: مرکزی حکومت نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں کہا کہ کم از کم 9,521 بھارتی قیدی دنیا بھر کی مختلف جیلوں میں بند ہیں، جن میں سے 60 فیصد سے زیادہ خلیجی ممالک میں بند ہیں۔ وزارت خارجہ میں وزیر مملکت وی مرلی دھرن نے راجیہ سبھا میں کہا کہ حکومت بیرون ممالک کی جیلوں میں بند بھارتیوں کی سلامتی اور بہبود کو سب سے زیادہ ترجیح دیتی ہے۔
وزارت خارجہ کی جانب سے یہ اعدادو شمار کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھڑگے کے ایک سوال کے تحریری جواب کی شکل میں سامنے آیا۔ سوال میں کانگریس صدر نے بیرون ملک قید بھارتی شہریوں کی تعداد، زیر سماعتوں کی تعداد سمیت ملک کے اعتبار سے اعداد و شمار طلب کیے تھے۔ وزارت خارجہ کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق غیرملکی جیلوں میں بند 9,521 بھارتی قیدیوں میں سے 5,750 قیدی صرف خلیجی ممالک میں بند ہیں۔
سعودی عرب جیسے خلیجی ممالک میں 2,200 بھارتی قیدی ہیں، اس کے بعد متحدہ عرب امارات میں 2,143، قطر میں 752، بحرین میں 110، کویت میں 410 اور عمان میں 135 قیدی ہیں۔ اسی طرح برطانیہ میں 278، امریکا میں 170، پاکستان میں 308، نیپال میں 1227، ملائیشیا میں 309، چین میں 180، اٹلی میں 165 بھارتی قیدی ہیں۔
غیر ملکی جیلوں میں بند بھارتی قیدیوں کی رہائی کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اور اس کے نتائج پر مرکزی وزیر نے جواب دیا کہ حکومت بیرون ملک بھارتیوں بشمول غیر ملکی جیلوں میں بند بھارتیوں کی حفاظت، سلامتی اور بہبود کو اولین ترجیح دیتی ہے۔ بیرون ملک بھارتی مشن کافی زیادہ محتاط رہتے ہیں اور مقامی قوانین کی خلاف ورزی یا مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں بھارتی شہریوں کے بیرون ممالک میں جیل جانے کے واقعات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی کسی بھارتی شہری کی حراست یا گرفتاری کی اطلاع بھارتی مشن یا پوسٹ کو موصول ہوتی ہے، ویسے ہی ہمارا مشن اسے کیس کے حقائق کا پتہ لگانے، اس کی بھارتی شہریت کی تصدیق کرنے اور اس کی شناخت کو یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر مقامی دفتر خارجہ اور دیگر متعلقہ مقامی حکام سے رابطہ کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں