نیشنل کانفرنس کے رہنما ترلوچن سنگھ وزیر کے قتل معاملے میں نیا موڑ سامنے آیا ہے۔ پولیس نے جمعرات کے روز کہا کہ ترلوچن سنگھ وزیر قتل کے ملزمین گزشتہ دو تین مہینوں سے ان کے قتل کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ملزمین نے بالی ووڈ فلم دریشیم سے متاثر ہوکر جعلی ثبوت کے ذریعہ پولیس کو گمراہ کرنے کی سازش کی تھی۔
67 سالہ رہنما کی لاش 9 ستمبر کو مغربی دہلی کے موتی نگر میں واقع ایک فلیٹ کے واش روم میں ایک پلاسٹک کے تھیلے میں لپٹی ہوئی ملی تھی۔ اس فلیٹ کو وزیر کے جاننے والے ہرپریت سنگھ (31) نے کرائے پر لیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ انہوں نے اس معاملے میں دو لوگوں کو جموں سے گرفتار کیا ہے۔ ان کی شناخت 33 سالہ راجیندر چودھری عرف راجو گانجا اور 67 سالہ بلبیر سنگھ عرف بلا کے طور پر ہوئی ہے۔ جبکہ دو ملزمین ہرپریت سنگھ اور ہرمیت سنگھ فرار ہیں۔ مفرور ملزمین کی تلاش کے لیے پولیس کی کئی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان چاروں ملزمین نے لاش کو میٹرو اسٹیشن اور آئی جی آئی ائیرپورٹ پر پھینکنے کا ارادہ کیا تھا اور اس ارادے سے وہ ان مقامات پر گئے بھی تھے لیکن وہ اپنے منصوبہ بندی میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
- معاملے کو کیسے انجام دیا گیا
پولیس نے بتایا کہ ہرپریت نے اپنے ہم جماعت راجیندر چودھری کو 14 اگست کو ممبئی سے دہلی بلایا تھا اور اسے یہاں ٹیکسی ڈرائیور کی نوکری دلانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔ ہرپریت کی ہدایت پر وہ یکم ستمبر کو دہلی کے بسائی داراپور سے پنجاب روانہ ہوا اور اپنا موبائل نمبر بند کردیا۔ جموں میں اس نے دوسرا نمبر استعمال کرنا شروع کردیا۔ دو ستمبر کو اس نے جموں میں وزیر کے گھر سے اس کا سامان لیا اور دہلی کے لیے روانہ ہوگیا۔ پھر وہ پنجاب گیا اور اپنے بند موبائل نمبر کو اس نے آن کیا اور تین ستمبر کو ٹیکسی کے ذریعہ بسائی داراپور واپس آگیا۔
چودھری صبح 11:30 بجے اپنے منصوبہ کے مطابق ٹیکسی میں چھوڑے گئے بیگ کو لینے کے لیے موقع سے روانہ ہوگیا اور کشمیری گیٹ علاقے سے شام 5:30 بجے واپس آیا۔ جائے واردات پر وہ اپنے دیگر ساتھی ہرپریت، ہرمیت اور بلا کے ساتھ موجود تھا۔ وہ ہرپریت اور ہرمیت کے ساتھ چھت پر گیا اور وزیر کے قتل کو انجام دینے کی منصوبہ بندی کی۔ ہرپیت نے ایک بندوق ہرمیت کو دے کر چودھری کے ساتھ نیچے آگیا۔ ملزمین کے ذریعہ نشہ آور اشیاء دئے جانے کی وجہ سے بے ہوش ہوئے وزیر کو ہرمیت نے گولی ماری۔ قتل کیے جانے کے بعد ملزمین نے خون کو صاف کیا اور لاش کو واش روم میں رکھا۔ اس کے بعد انہوں نے لاش کو میٹرو اسٹیشن یا آئی جی آئی ایئرپورٹ پر پھینکنے کا ارادہ کیا، لیکن وہ اپنے منصوبے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ملزم گزشتہ دو تین ماہ سے بالی ووڈ فلم دریشیم کی کہانی کی طرز پر قتل کی منصوبہ بندی کر رہا تھا اور جعلی ثبوت کے ذریعہ پولیس کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ فون ریکارڈ سے معلوم ہوا ہے کہ ہرپریت نے 3 ستمبر کے بعد جموں میں کئی نمبروں پر فون کیے اور انہی میں سے ایک نمبر چودھری کی والدہ کے نام پر رجسٹرڈ پایا گیا۔ افسر نے مزید بتایا کہ راجیندر کو منگل کے روز اس کے سسرال سے گرفتار کیا گیا۔
تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ سنہ 1983 میں جموں میں ایک ٹرپل قتل معاملہ پیش آیا تھا، جس میں ہرپریت کے مامو کلدیپ عرف پپی کا تلوار سے قتل کردیا گیا تھا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ وزیر کو اس معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا اور تقریباً ساڑھے تین سال جیل میں گزارا بھی تھا۔
پولیس نے کہا کہ حقائق کی تصدیق کی جا رہی ہے، ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وزیر کے قتل کا تعلق اس خاص معاملے سے تھا یا نہیں۔