چنڈی گڑھ: کانگریس لیڈر نوجوت سنگھ سدھو کو پٹیالہ سینٹرل جیل میں تقریباً 10 ماہ گزارنے کے بعد ہفتہ کو رہا ہوگئے ہیں۔ سابق کرکٹر کی رہائی پر ان کا شاندر استقبال کرنے کے لیے کانگریس کے کئی رہنما اور حامی ہفتے کے روز جیل کے باہر جمع ہوئے اور 'نوجوت سدھو زندہ باد' کے نعرے لگائے۔ سدھو (59) کے استقبال کے لیے جیل کے باہر کھڑے ان کے حامیوں نے ڈھول بجانے والوں کا بھی انتظام کیا ہے۔ سدھو کے بیٹے کرن سدھو نے ہفتہ کو اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں کو بتایا کہ پورا خاندان ان کے والد کی جیل سے رہائی کا بے صبری سے انتظار کر رہا ہے۔
کرن نے کہا کہ پچھلے کچھ وقت ان کے خاندان کے لیے بہت مشکل رہے لیکن اب وہ اپنے والد کو جیل سے رہا ہوتے دیکھ کر خوش ہیں۔ نوجوت سدھو کے استقبال کے لیے حامیوں نے پٹیالہ شہر میں کئی مقامات پر ان کے پوسٹر اور ہورڈنگز لگا دیے ہیں۔ جیل کے باہر کھڑے ایک حامی نے کہا کہ سدھو کی رہائی کے بعد پارٹی کارکن بہت خوش ہوئے ہیں۔ کانگریس لیڈر اور سابق ایم ایل اے نوتیج سنگھ چیمہ نے کہا کہ پنجاب کے لوگ سدھو کے جیل سے باہر آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔
سدھو کو 1988 کے روڈ ریج کیس میں ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ کانگریس پنجاب یونٹ کے سابق سربراہ نے پٹیالہ کی عدالت میں خودسپردگی کر دی، جس کے بعد انہیں گزشتہ سال 20 مئی کو جیل بھیج دیا گیا تھا۔ سدھو کے وکیل ایچ پی ایس ورما نے جمعہ کو بتایا تھا کہ نوجوت سدھو کے قید کے دوران اچھے برتاؤ کی وجہ سے ان کی رہائی وقت سے پہلے کی جا رہی ہے، جیسا کہ قوانین کے تحت اجازت ہے۔ نوجوت سنگھ سدھو کے اہل خانہ کو پٹیالہ جیل حکام سے ان کی رہائی کی اطلاع ملی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Navjot Singh Sidhu نوجوت سنگھ سدھو ہفتہ کو رہا ہوسکتے ہیں