ETV Bharat / bharat

National Girl Child Day Program: 'لڑکیوں کی نشوونما پر توجہ دینا ضروری ہے'

ایڈیشنل چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر للت کمار نے کہا کہ بچیوں کی نشوونما کے لیے تعلیم، صحت اور خاندانی منصوبہ بندی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ جب تک ان تینوں کا خیال نہیں رکھا جائے گا کسی بھی قسم کی ترقی کی بات ادھوری ہے، چاہے وہ سماجی ترقی ہو یا معاشی۔ National Girl Child Day program held in Noida

author img

By

Published : Jan 26, 2022, 12:09 PM IST

'لڑکیوں کی نشوونما پر توجہ دینا ضروری ہے'
'لڑکیوں کی نشوونما پر توجہ دینا ضروری ہے'

اترپردیش کے نوئیڈا سیکٹر 39 کے کوویڈ ہاسپٹل میں نیشنل گرل چائلڈ ڈے پر منعقد پروگرام میں مقررین نے بچیوں کی تعلیم، صحت اور ترقی پر بات کی۔ National Girl Child Day program held in Noida

'لڑکیوں کی نشوونما پر توجہ دینا ضروری ہے'


اس موقع پر ایڈیشنل چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر للت کمار نے کہا کہ بچیوں کی نشوونما کے لیے تعلیم، صحت اور خاندانی منصوبہ بندی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے, جب تک ان تینوں کا خیال نہیں رکھا جائے گا، کسی بھی قسم کی ترقی کی بات ادھوری ہے، چاہے وہ سماجی ترقی ہو یا معاشی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بیٹیاں ہماری پہچان ہیں۔ لڑکیوں کی نسل کشی انسانیت پر بدنما داغ ہے، اسے روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی کام صرف زبردستی سے نہیں ہو سکتا، اس کے لیے عوامی شعور اور ذہنی تبدیلی کی ضرورت ہے۔ آہستہ آہستہ آگاہی بھی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں کوئی بھی پرائیویٹ ڈاکٹر اور الٹراساؤنڈ آپریٹر ایسے اصول کے خلاف کوئی کام نہیں کرے گا جو کہ پری کنسیپشن اینڈ پری نیٹل ڈائیگناسٹک تکنیک ایکٹ Pre-Conception and Pre-Natal Diagnostic Techniques Act کے خلاف ہو۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کے بغیر معاشرہ اور خاندان ویران ہے۔

ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر مردولا سروج نے گرل چائلڈ ڈے منانے کا مقصد بتایا۔ انہوں نے کہا کہ پی سی پی این ڈی ٹی ایکٹ کے نفاذ کی وجہ سے بچیوں کی جنین قتل پر کافی حد تک روک لگ گئی ہے تاہم لوگوں کی ذہنیت میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ الٹراساؤنڈ مشین بنانے کا مقصد عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا تھا تاہم اس مشین کا جنس ٹیسٹ کی صورت میں زیادہ غلط استعمال ہو رہا ہے۔ ہمیں اسے روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیاں کسی بھی حوالے سے لڑکوں سے کم نہیں ہیں، انہیں اچھی تعلیم، اچھی خوراک، اچھا ماحول اور انہیں خود انحصار بنانے کی ضرورت ہے۔


ریڈیولوجسٹ ڈاکٹر یوگیش شرما نے کہا کہ بچیوں کے حوالے سے سماج میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ محض تعلیم یافتہ ہونے سے ذہنیت نہیں بدلتی۔ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود لڑکوں اور لڑکیوں میں تفریق کرتے ہیں۔


پروگرام میں موجود کچھ پرائیویٹ ڈاکٹروں اور ریڈیولوجسٹ کا کہنا تھا کہ صنفی جانچ کے معاملے میں صرف ڈاکٹروں اور الٹرا ساؤنڈرز کے خلاف کارروائی نہیں ہونی چاہیے بلکہ جنس جانچ کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔


اہم بات یہ ہے کہ نیشنل گرل ڈے سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے کارنامے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ اندرا گاندھی 24 جنوری کو پہلی بار وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھی تھیں، اس لیے اس دن کو نیشنل گرل ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے۔ سال 2009 میں اس وقت کی منموہن سنگھ حکومت نے ملک میں بچیوں کا قومی دن منانا شروع کیا۔ نیشنل گرل ڈے منانے کا مقصد معاشرے میں لوگوں کو بیٹیوں کی اہمیت سے آگاہ کرانا ہے۔


ڈاکٹر یوگیش شرما، ڈاکٹر روی پشکرن، ڈاکٹر دیون سیٹھ، ڈاکٹر ممتا ساہو، ڈاکٹر راجشری جسوجا، ڈاکٹر تنوپریہ، ڈاکٹر پارتھا بسواس، ڈاکٹر اجے ورما، ڈاکٹر آکانکشا بترا، ڈاکٹر وجے گوئل نے شرکت کی۔ پروگرام میں محکمہ صحت کے ملازمین بشمول ڈاکٹر الکا مینا، روینہ، کومل منیشا، چھایا، کمل، اشودیپ، سندھیا یادو موجود تھے۔

اترپردیش کے نوئیڈا سیکٹر 39 کے کوویڈ ہاسپٹل میں نیشنل گرل چائلڈ ڈے پر منعقد پروگرام میں مقررین نے بچیوں کی تعلیم، صحت اور ترقی پر بات کی۔ National Girl Child Day program held in Noida

'لڑکیوں کی نشوونما پر توجہ دینا ضروری ہے'


اس موقع پر ایڈیشنل چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر للت کمار نے کہا کہ بچیوں کی نشوونما کے لیے تعلیم، صحت اور خاندانی منصوبہ بندی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے, جب تک ان تینوں کا خیال نہیں رکھا جائے گا، کسی بھی قسم کی ترقی کی بات ادھوری ہے، چاہے وہ سماجی ترقی ہو یا معاشی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بیٹیاں ہماری پہچان ہیں۔ لڑکیوں کی نسل کشی انسانیت پر بدنما داغ ہے، اسے روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی کام صرف زبردستی سے نہیں ہو سکتا، اس کے لیے عوامی شعور اور ذہنی تبدیلی کی ضرورت ہے۔ آہستہ آہستہ آگاہی بھی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں کوئی بھی پرائیویٹ ڈاکٹر اور الٹراساؤنڈ آپریٹر ایسے اصول کے خلاف کوئی کام نہیں کرے گا جو کہ پری کنسیپشن اینڈ پری نیٹل ڈائیگناسٹک تکنیک ایکٹ Pre-Conception and Pre-Natal Diagnostic Techniques Act کے خلاف ہو۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کے بغیر معاشرہ اور خاندان ویران ہے۔

ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر مردولا سروج نے گرل چائلڈ ڈے منانے کا مقصد بتایا۔ انہوں نے کہا کہ پی سی پی این ڈی ٹی ایکٹ کے نفاذ کی وجہ سے بچیوں کی جنین قتل پر کافی حد تک روک لگ گئی ہے تاہم لوگوں کی ذہنیت میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ الٹراساؤنڈ مشین بنانے کا مقصد عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا تھا تاہم اس مشین کا جنس ٹیسٹ کی صورت میں زیادہ غلط استعمال ہو رہا ہے۔ ہمیں اسے روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیاں کسی بھی حوالے سے لڑکوں سے کم نہیں ہیں، انہیں اچھی تعلیم، اچھی خوراک، اچھا ماحول اور انہیں خود انحصار بنانے کی ضرورت ہے۔


ریڈیولوجسٹ ڈاکٹر یوگیش شرما نے کہا کہ بچیوں کے حوالے سے سماج میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ محض تعلیم یافتہ ہونے سے ذہنیت نہیں بدلتی۔ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود لڑکوں اور لڑکیوں میں تفریق کرتے ہیں۔


پروگرام میں موجود کچھ پرائیویٹ ڈاکٹروں اور ریڈیولوجسٹ کا کہنا تھا کہ صنفی جانچ کے معاملے میں صرف ڈاکٹروں اور الٹرا ساؤنڈرز کے خلاف کارروائی نہیں ہونی چاہیے بلکہ جنس جانچ کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔


اہم بات یہ ہے کہ نیشنل گرل ڈے سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے کارنامے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ اندرا گاندھی 24 جنوری کو پہلی بار وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھی تھیں، اس لیے اس دن کو نیشنل گرل ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے۔ سال 2009 میں اس وقت کی منموہن سنگھ حکومت نے ملک میں بچیوں کا قومی دن منانا شروع کیا۔ نیشنل گرل ڈے منانے کا مقصد معاشرے میں لوگوں کو بیٹیوں کی اہمیت سے آگاہ کرانا ہے۔


ڈاکٹر یوگیش شرما، ڈاکٹر روی پشکرن، ڈاکٹر دیون سیٹھ، ڈاکٹر ممتا ساہو، ڈاکٹر راجشری جسوجا، ڈاکٹر تنوپریہ، ڈاکٹر پارتھا بسواس، ڈاکٹر اجے ورما، ڈاکٹر آکانکشا بترا، ڈاکٹر وجے گوئل نے شرکت کی۔ پروگرام میں محکمہ صحت کے ملازمین بشمول ڈاکٹر الکا مینا، روینہ، کومل منیشا، چھایا، کمل، اشودیپ، سندھیا یادو موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.