ریاست کرناٹک کے گدگ ضلع کے نرگند دیہات میں 18 سالہ سمیر نامی نوجوان کو بے رحمی سے قتل کر نے کا واقعہ 17 جنوری کو پیش آیا تھا۔ اس موقع پر نرگند انجن اسلام کمیٹی کے صدر سکندر پٹھان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نرگند ایک چھوٹا گاؤں ہے، یہاں پر ہندو مسلم کے درمیان اتحاد ہے تاہم چند سماجی عناصر نے ہندو مسلم کے درمیان نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ Nargunda Anjuman Islam Committee On Sameer Murder Case
انہوں نے کہا کہ گاؤں میں آر ایس ایس اور بجرنگ دل کی جانب سے دھرم سنسد اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔ اس اجلاس کے ذریعے فرقہ وارانہ بیان دیا گیا، جس کی وجہ سے یہاں پر نفرت کا ماحول پیدا کر کے مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنایا گیا اور اسی ماحول میں سمیر کو بے رحمی سے قتل کیا گیا۔
سکندر پٹھان نے کہا کہ اس طرح یہاں پر متعدد واقعات پیش آئے ہیں۔ پولس اس معاملے کی پوری طرح سے قانونی کارروائی کرے اور ملزمین کے خلاف سخت کارووائی کرے نیز سمیر کے والدین کو مالی امداد ملنی چاہئے۔ آر ایس ایس اور بجرنگ کے ذمہ داران نے سرعام مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز بیان دیا تھا لیکن پولیس نے اب تک ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جس کی وجہ سے ان کے حوصلے مزید بڑھ گئے ہیں۔