گروگرام: دہلی سے متصل ہریانہ کے معروف شہر گروگرام میں کھلے میں نماز پڑھنے کو لے کر چل رہے تنازع پر Ongoing controversy over open prayer in Gurugram ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے بڑا بیان دیا ہے۔
انہوں نےکہا ہےکہ کھلے میں نماز کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے پر ضلع انتظامیہ کو پہلے ہی احکامات جاری کر دیے گئے ہیں Orders to district management۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انتظامیہ نے جہاں مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے لیے جگہ تعین کی گئی وہاں نماز پڑھیں، کھلے میں نماز پڑھنا بالکل غلط ہے اور انتظامیہ اس پر پوری طرح سخت ہے The administration is strict on this issue۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضلع انتظامیہ اس پورے معاملے پر غور وفکر کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو یہ بھی سمجھ لینا چاہیے کہ کھلے میں نماز پڑھنا غلط ہے۔ khattar said Namz in open place is wrong کیونکہ اس جگہ کو انتظامیہ نے مسلم کمیونٹی کے لوگوں کو پہلے ہی جگہ تعین کیا ہے۔ دراصل، پچھلے کچھ دنوں سے ہندو تنظیمیں مسلم کمیونٹی کے لوگوں کی کھلے عام نماز پڑھنے کی مخالفت کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گروگرام میں اس سال گووردھن پوجا کے بعد سے کھلے عام نمازپڑھنے کی مخالفت کی جارہی ہے۔ کچھ ہندو تنظیمیں اور مقامی باشندے گروگرام میں کھلے عام جمعہ کی نماز کی سخت مخالفت کر رہے ہیں۔ اسی دوران 27 نومبر کو سیکٹر 37 میں ہندو تنظیموں کی مخالفت کی وجہ سے مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے پولیس کی حفاظت میں نماز ادا کی۔10 دسمبر)جمعہ) کو بھی سیکٹر 37 میں نماز جمعہ کے وقت ہندو شدت پسند تنظیموں کے کارکنان نے نماز کی مخالفت کی اور جے شری رام کے نعرے لگائے۔