دہلی: پرینکا گاندھی نے دہلی کے راج گھاٹ سے مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ پرینکا گاندھی نے سنکلپ ستیہ گرہ کے دوران کہا کہ میرے خاندان نے اس ملک کی جمہوریت کو اپنے خون سے سینچا ہے۔ پرینکا گاندھی نے راج گھاٹ پر ایک واقعہ سنایا۔ پرینکا نے کہا کہ 1991 میں میرے والد کا جنازہ تین مورتی بھون سے نکل رہا تھا۔ اس دوران ہم والدہ اور بھائی کے ساتھ گاڑی میں بیٹھے تھے اور ہمارے سامنے انڈین آرمی کا پھولوں سے لدا ٹرک تھا۔ اس کے اوپر میرے والد کی لاش تھی۔ جب قافلہ کچھ دور گیا تو راہل نے کہنا شروع کیا کہ مجھے نیچے اترنا ہے، تب میری والدہ نے انکار کر دیا کیونکہ سکیورٹی ایک بڑا مسئلہ تھا۔
-
#WATCH | You (BJP) talk about 'Pariwarvaad', I want to ask who was Lord Ram? Was he Pariwarvaadi, or were Pandavas Pariwarvaadi? Should we be ashamed because my family fought for the country? My family has nurtured the democracy of this country with their blood: Priyanka G Vadra pic.twitter.com/yKz9grr0Gg
— ANI (@ANI) March 26, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | You (BJP) talk about 'Pariwarvaad', I want to ask who was Lord Ram? Was he Pariwarvaadi, or were Pandavas Pariwarvaadi? Should we be ashamed because my family fought for the country? My family has nurtured the democracy of this country with their blood: Priyanka G Vadra pic.twitter.com/yKz9grr0Gg
— ANI (@ANI) March 26, 2023#WATCH | You (BJP) talk about 'Pariwarvaad', I want to ask who was Lord Ram? Was he Pariwarvaadi, or were Pandavas Pariwarvaadi? Should we be ashamed because my family fought for the country? My family has nurtured the democracy of this country with their blood: Priyanka G Vadra pic.twitter.com/yKz9grr0Gg
— ANI (@ANI) March 26, 2023
اس کے بعد پرینکا نے کہا کہ راہل گاڑی سے نیچے اترے اور فوج کے پیچھے پیچھے لگے۔ تپتی دھوپ میں اپنے والد کے جنازے کے پیچھے چلتے ہوئے یہاں پہنچے۔ میرے بھائی نے میرے شہید والد کی آخری رسومات اس جگہ سے تقریباً 500 گز کے فاصلے پر ادا کیں۔ وہ تصویر آج بھی میرے ذہن میں ہے۔ میرے والد کی لاش اس ترنگے میں لپٹی ہوئی تھی۔ اس کے پیچھے پیچھے چلتے ہوئے میرا بھائی یہاں تک آیا تھا۔ شہید والد کی پارلیمنٹ میں توہین کی جاتی ہے۔ تم شہید کے بیٹے کو غدار اور میر جعفر کہتے ہو۔ اس کی ماں کی توہین کرتے ہیں۔ آپ کے وزراء پارلیمنٹ میں میری والدہ کی توہین کرتے ہیں۔ آپ کے ایک وزیر کہتے ہیں کہ راہل گاندھی نہیں جانتے کہ ان کے والد کون ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Satyagraha At Rajghat دہلی پولیس نے راج گھاٹ پر ستیہ گرہ کی اجازت دینے سے انکار کیا
مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے پرینکا نے کہا کہ ایک بیٹا اپنے والد کی موت کے بعد خاندان کی پگڑی پہنتا ہے اور اس روایت کو آگے بڑھاتا ہے۔ آپ توہین کرتے ہیں لیکن آپ پر مقدمہ نہیں ہوتا اور نہ ہی آپ کو سزا دی جاتی ہے۔ آپ کو پارلیمنٹ سے کوئی نہیں نکال سکتا۔ آپ کو کوئی نہیں کہتا کہ آپ برسوں الیکشن نہیں لڑ سکتے۔ پرینکا نے کہا کہ آپ ہمارے خاندان کی توہین کرتے رہے۔ پارلیمنٹ میں میرے بھائی نے مودی جی کو گلے لگایا اور کہا کہ میں آپ سے نفرت نہیں کرتا۔ ہمارا نظریہ مختلف ہے لیکن ہمارا نظریہ نفرت کا نہیں ہے۔ کیا یہ اس ملک کی روایت ہے؟ اگر آپ خاندان پرست کہتے ہیں تو بھگوان رام کون تھے؟ بھگوان رام کو جلاوطنی میں بھیج دیا گیا تھا، لیکن انہوں نے اپنے خاندان اور زمین کے تئیں اپنا فرض پورا کیا۔ تو کیا بھگوان رام خاندان پرست تھے؟ کیا پانڈو خاندان پرست تھے جو اپنے خاندان کی اقدار کے لیے لڑتے تھے؟ کیا ہمیں شرم آنی چاہیے کہ ہمارے خاندان کے لوگ اس ملک کے لیے شہید ہوئے۔