ETV Bharat / bharat

Women on Karnataka High Court Verdict: متحدہ خواتین کمیٹی نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو بتایا بے بنیاد - متحدہ خواتین کمیٹی کا حجاب معاملے پر ردعمل

سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں، متحدہ خواتین کمیٹی نے حجاب کے متعلق کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو بے بنیاد فیصلہ قرار دیا۔ کمیٹی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے قرآن کا غلط حوالہ دیا جب کہ قرآن کے پارہ نمبر 18 اور 22 میں باقاعدہ اس کا ذکر ہے، جس کو پڑھا نہیں گیا ہے۔ karnataka High Court Verdict on Hijab

Muttahida Khwatin Committee termed the decision of the High Court as baseless
متحدہ خواتین کمیٹی نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو بتایا بے بنیاد
author img

By

Published : Mar 16, 2022, 10:39 AM IST

Updated : Mar 16, 2022, 1:24 PM IST

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دیوبند کے عیدگاہ گراؤنڈ میں 57 روزہ’ستیہ گرہ‘ منعقد کرنے والی متحدہ خواتین کمیٹی کی صدر آمنہ روشی نے کہا کہ اگر حجاب کو لیکر احتجاج کرنا پڑا تو دیوبند کی خواتین پھر سے گھروں سے باہر آئیں گی اور تحریک چلائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ قرآن و حدیث کے خلاف ہے۔

متحدہ خواتین کمیٹی نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو بتایا بے بنیاد

کمیٹی کی جنرل سکریٹری سلمیٰ احسن نے کہا کہ ملک میں سکھ بھائیوں کو مذہبی بنیادوں پر پگڑیاں باندھنے اور کرپان رکھنے کی اجازت ہے، تو مسلمانوں کے ساتھ مذہبی امتیاز کیوں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پردے کا حکم سورہ نور کی 31ویں آیت میں کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نائب صدر فوزیہ سرور عثمانی نے کہا کہ آزادی کے بعد سے ملک میں جمہوری اور سیکولر آئین کا نظام رائج ہے۔ اس طرح کے فیصلے ملک میں مذہبی بنیادوں پر تنازعہ پیدا کر سکتے ہیں۔ اس لیے جھوٹے حقائق پر مذہبی جذبات سے نہ کھیلا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پردہ ہر دور اور ہر مذہب میں رہا ہے، اسے مذہبی بنیادوں سے نہ جوڑا جائے بلکہ مذہبی آزادی کا مکمل خیال رکھا جائے۔

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دیوبند کے عیدگاہ گراؤنڈ میں 57 روزہ’ستیہ گرہ‘ منعقد کرنے والی متحدہ خواتین کمیٹی کی صدر آمنہ روشی نے کہا کہ اگر حجاب کو لیکر احتجاج کرنا پڑا تو دیوبند کی خواتین پھر سے گھروں سے باہر آئیں گی اور تحریک چلائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ قرآن و حدیث کے خلاف ہے۔

متحدہ خواتین کمیٹی نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو بتایا بے بنیاد

کمیٹی کی جنرل سکریٹری سلمیٰ احسن نے کہا کہ ملک میں سکھ بھائیوں کو مذہبی بنیادوں پر پگڑیاں باندھنے اور کرپان رکھنے کی اجازت ہے، تو مسلمانوں کے ساتھ مذہبی امتیاز کیوں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پردے کا حکم سورہ نور کی 31ویں آیت میں کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نائب صدر فوزیہ سرور عثمانی نے کہا کہ آزادی کے بعد سے ملک میں جمہوری اور سیکولر آئین کا نظام رائج ہے۔ اس طرح کے فیصلے ملک میں مذہبی بنیادوں پر تنازعہ پیدا کر سکتے ہیں۔ اس لیے جھوٹے حقائق پر مذہبی جذبات سے نہ کھیلا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پردہ ہر دور اور ہر مذہب میں رہا ہے، اسے مذہبی بنیادوں سے نہ جوڑا جائے بلکہ مذہبی آزادی کا مکمل خیال رکھا جائے۔

Last Updated : Mar 16, 2022, 1:24 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.