سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دیوبند کے عیدگاہ گراؤنڈ میں 57 روزہ’ستیہ گرہ‘ منعقد کرنے والی متحدہ خواتین کمیٹی کی صدر آمنہ روشی نے کہا کہ اگر حجاب کو لیکر احتجاج کرنا پڑا تو دیوبند کی خواتین پھر سے گھروں سے باہر آئیں گی اور تحریک چلائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ قرآن و حدیث کے خلاف ہے۔
کمیٹی کی جنرل سکریٹری سلمیٰ احسن نے کہا کہ ملک میں سکھ بھائیوں کو مذہبی بنیادوں پر پگڑیاں باندھنے اور کرپان رکھنے کی اجازت ہے، تو مسلمانوں کے ساتھ مذہبی امتیاز کیوں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پردے کا حکم سورہ نور کی 31ویں آیت میں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
نائب صدر فوزیہ سرور عثمانی نے کہا کہ آزادی کے بعد سے ملک میں جمہوری اور سیکولر آئین کا نظام رائج ہے۔ اس طرح کے فیصلے ملک میں مذہبی بنیادوں پر تنازعہ پیدا کر سکتے ہیں۔ اس لیے جھوٹے حقائق پر مذہبی جذبات سے نہ کھیلا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پردہ ہر دور اور ہر مذہب میں رہا ہے، اسے مذہبی بنیادوں سے نہ جوڑا جائے بلکہ مذہبی آزادی کا مکمل خیال رکھا جائے۔